Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 78
- SuraName
- تفسیر سورۂ نبأ
- SegmentID
- 1688
- SegmentHeader
- AyatText
- {37 ـ 39} أي: الذي أعطاهم هذه العطايا هو ربُّهم، {ربُّ السمواتِ والأرضِ}: الذي خلقها ودبَّرها. {الرحمن}: الذي رحمته وسعتْ كلَّ شيءٍ، فربَّاهم ورحمهم ولطف بهم حتى أدركوا ما أدركوا. ثم ذكر عَظَمَتَه وملكَه العظيم يوم القيامةِ، وأنَّ جميع الخلق كلَّهم ساكتون ذلك اليوم لا يتكلَّمون و {لا يملِكونَ منه خطاباً}؛ {إلاَّ مَنْ أذِنَ له الرحمن وقال صواباً}: فلا يتكلَّم أحدٌ إلاَّ بهذين الشرطين: أن يأذنَ الله له في الكلام، وأنْ يكونَ ما تكلَّم به صواباً؛ لأنَّ {ذلك اليوم} [هو] {الحقُّ}: الذي لا يَروج فيه الباطلُ ولا ينفعُ فيه الكذب. وفي ذلك اليوم {يقومُ الرُّوح}: وهو جبريلُ عليه السلام، الذي هو أفضلُ الملائكة، {والملائكةُ}: أيضاً يقوم الجميع {صفًّا}: خاضعين لله، لا يتكلَّمون إلاَّ بإذنه. فلمَّا رَغَّب ورَهَّب وبشَّرَ وأنذر؛ قال: {فَمَن شاء اتَّخذ إلى ربِّه مآباً}؛ أي: عملاً وقَدَمَ صدقٍ يرجع إليه يوم القيامةِ.
- AyatMeaning
- [39-37] یعنی جس نے انھیں یہ عطیات عطا کیے وہ ان کا رب ہے ﴿ رَّبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ﴾ ’’جو آسمانوں اور زمین کارب ہے۔‘‘ جس نے ان کو پیدا کیا اور ان کی تدبیر کی ﴿ الرَّحْمٰنِ﴾ جس کی رحمت ہر چیز پر سایہ کناں ہے، پس اس نے ان کی نشوونما کی، ان پر رحم کیا اور ان کو لطف و کرم سے نوازا حتیٰ کہ انھوں نے بہت کچھ پا لیا۔پھر اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن اپنی عظمت اور اپنی عظیم بادشاہی کا ذکر فرمایا۔ اس روز تمام مخلوق خاموش ہو گی، کوئی بات نہیں کر سکے گا ﴿ لَا یَمْلِكُوْنَ مِنْهُ خِطَابً٘ا﴾ ’’اس سے بات چیت کرنے کا انھیں اختیار نہیں ہوگا۔‘‘ ﴿ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَهُ الرَّحْمٰنُ وَقَالَ صَوَابً٘ا﴾یعنی کوئی شخص بات نہیں کر سکے گا مگر ان دو شرطوں کے ساتھ: اول: جسے اللہ تعالیٰ بات کی اجازت دے۔ ثانی: اور وہ جو بات کرے وہ ٹھیک ہو۔ اس لیے کہ﴿ ذٰلِكَ الْیَوْمُ ﴾ ’’یہ دن ۔‘‘ ﴿ الْحَقُّ ﴾ ’’ہی سچا (دن) ہے‘‘ جس میں باطل رائج ہو سکتا ہے نہ جھوٹ فائدہ دے سکتا ہے۔ اور یہ وہ دن ہے ﴿ یَقُوْمُ الرُّوْحُ ﴾ ’’جس میں روح (الامین) کھڑا ہو گا۔‘‘ روح سے مراد جبریل uہیں جو تمام فرشتوں میں افضل ہیں۔ ﴿ وَالْمَلٰٓىِٕكَةُ﴾ اور تمام فرشتے بھی کھڑے ہوں گے ﴿ صَفًّا﴾ صف باندھے، اللہ تعالیٰ کے حضور سرافگندہ ہو کر ﴿ لَّا یَتَكَلَّمُوْنَ﴾ ’’وہ کلام نہیں کرسکیں گے‘‘ سوائے اس بات کے جس کی اللہ تعالیٰ اجازت دے۔ پس اللہ تعالیٰ نے ترغیب وترہیب اور تبشیر و انذار کے بعد فرمایا: ﴿ فَ٘مَنْ شَآءَؔ اتَّؔخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبً٘ا﴾ ’’ پس جو شخص چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنالے۔‘‘ یعنی عمل اور اچھی بات کرے جو قیامت کے دن اس کی طرف لوٹے گی۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [39-
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF