Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
15
SuraName
تفسیر سورۂ حجر
SegmentID
741
SegmentHeader
AyatText
{67 ـ 69} {وجاء أهلُ المدينة}؛ أي: المدينة التي فيها لوطٌ، {يستبشرونَ}؛ أي: يبشِّر بعضُهم بعضاً بأضياف لوطٍ وصباحةِ وجوههم واقتدارهم عليهم، وذلك لقصدِهِم فعلَ الفاحشة فيهم، فجاؤوا حتى وصلوا إلى بيت لوطٍ، فجعلوا يعالجون لوطاً على أضيافه، ولوطٌ يستعيذُ منهم ويقولُ: {إنَّ هؤلاء ضَيْفي فلا تَفْضَحونِ. واتَّقوا الله ولا تُخْزُونِ}؛ أي: راقبوا الله أول ذلك، وإن كان ليس فيكم خوفٌ من الله؛ فلا تفضحوني في أضيافي، وتنتَهكِوا منهم الأمر الشنيع.
AyatMeaning
[69-67] ﴿ وَجَآءَ اَهْلُ الْمَدِیْنَةِ ﴾ ’’اور اہل شہر آئے۔‘‘ یعنی اس شہر کے لوگ آئے جس میں لوطu رہتے تھے۔ ﴿ یَسْتَبْشِرُوْنَ۠ ﴾ ’’خوشیاں کرتے‘‘ یعنی لوطu کے خوبصورت مہمانوں کی آمد اور ان پر انھیں قدرت حاصل ہونے کی بنا پر وہ ایک دوسرے کو خوشخبری دیتے تھے۔ ان کا مقصد ان کے ساتھ بدفعلی کرنے کا تھا۔ پس وہ آئے اور حضرت لوطu کے گھر پہنچ گئے اور ان کے مہمانوں کے بارے میں ان کے ساتھ جھگڑنے لگے اور لوطu نے ان سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا: ﴿ اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ ضَیْـفِیْ فَلَا تَفْضَحُوْنِ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَلَا تُخْزُوْنِ ﴾ ’’یہ میرے مہمان ہیں مجھے رسوا نہ کرو اور اللہ سے ڈرو اور میری رسوائی کا سامان نہ کرو۔‘‘ یعنی اس بارے میں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا خوف کرو، اگر اللہ تعالیٰ کا خوف نہیں تو میرے مہمانوں کے بارے میں مجھے رسوا نہ کرو۔ انتہائی گندے کام کے ذریعے سے ان کی ہتک حرمت کرنے سے باز آ جاؤ۔
Vocabulary
AyatSummary
[69-
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List