Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 57
- SuraName
- تفسیر سورۂ حدید
- SegmentID
- 1563
- SegmentHeader
- AyatText
- {11} ثم حثَّ على النفقة في سبيله؛ لأنَّ الجهاد متوقِّف على النفقة فيه وبذل الأموال في التجهُّز له، فقال: {مَن ذا الذي يُقْرِضُ الله قرضاً حسناً}: وهي النفقة الطيِّبة التي تكون خالصةً لوجه الله موافقةً لمرضاة الله من مال حلال طيبٍ طيبةً به نفسه، وهذا من كرم الله تعالى؛ حيث سمَّاه قرضاً، والمال ماله، والعبيد عبيده ، ووعد بالمضاعفة عليه أضعافاً كثيرةً، وهو الكريم الوهَّابُ، وتلك المضاعفة محلُّها وموضعها يوم القيامةِ، يوم كلٌّ يتبيَّن فقرُه، ويحتاج إلى أقلِّ شيءٍ من الجزاء الحسن، ولهذا قال:
- AyatMeaning
- [11] پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے راستے میں مال خرچ کرنے کی ترغیب دی ہے کیونکہ جہاد کا تمام تر دارومدار انفاق فی سبیل اللہ اور جہاد کی تیاری میں مال خرچ کرنے پر ہے ، چنانچہ فرمایا: ﴿ مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْ٘رِضُ اللّٰهَ قَ٘رْضًا حَسَنًا﴾ ’’کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے۔‘‘ اس سے مراد پاک اور طیب مال ہے جسے خالص اللہ تعالیٰ کے لیے، اس کی رضا کے مطابق، حلال اور طیب مال میں سے نہایت خوش دلی کے ساتھ خرچ کیا جائے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہ اس نے اس انفاق کو ’’قرض‘‘ کے نام سے موسوم کیا ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ مال اسی کا مال اور یہ بندے اسی کے بندے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس مال کو کئی گنا کر دینے کا وعدہ کیا ہے وہ فضل و کرم کا مالک اور بہت زیادہ داد و دہش والا ہے۔(اس انفاق کے)کئی گنا ہونے کا محل و مقام روز قیامت ہے، اس روز ہر انسان پر اپنا افتقار و احتیاج واضح ہو جائے گا، اس روز وہ قلیل ترین جزائے حسن کا بھی محتاج ہو گا، اس لیے فرمایا:
- Vocabulary
- AyatSummary
- [11]
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF