Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
53
SuraName
تفسیر سورۂ نجم
SegmentID
1526
SegmentHeader
AyatText
{1} يقسم تعالى بالنجم عند هُوِيِّه؛ أي: سقوطه في الأفق في آخر الليل عند إدبار الليل وإقبال النهار؛ لأنَّ في ذلك من الآيات العظيمة ما أوجب أنْ أقسم به، والصحيحُ أنَّ النجم اسم جنسٍ شامل للنُّجوم كلِّها. وأقسم بالنجوم على صحَّة ما جاء به الرسول - صلى الله عليه وسلم - من الوحي الإلهيِّ؛ لأنَّ في ذلك مناسبةً عجيبةً؛ فإنَّ الله تعالى جعل النجوم زينةً للسماء؛ فكذلك الوحي وآثاره زينةٌ للأرض؛ فلولا العلم الموروث عن الأنبياء؛ لكان الناس في ظلمة أشدَّ من ظلمة الليل البهيم.
AyatMeaning
[1] اللہ تبارک و تعالیٰ ستارے کے ٹوٹنے کی، یعنی رات کے آخری حصے میں، جب رات کے جانے اور دن کے آنے کا وقت ہوتا ہے، اس وقت افق میں ستارے کے گرنے کی قسم کھاتا ہے کیونکہ اس میں بڑی بڑی نشانیاں ہیں جو اس امر کی موجب ہیں کہ اس کی قسم کھائی جائے۔ اور صحیح یہ ہے کہ (النجم) ستارہ اسم جنس ہے جو تمام ستاروں کو شامل ہے۔ رسول اللہ e جو وحی الٰہی لے کر آئے ہیں، اس کی صحت پر اللہ تعالیٰ نے ستاروں کی قسم کھائی ہے کیونکہ وحی الٰہی اور ستاروں کے مابین ایک عجیب مناسبت ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ستاروں کو آسمان کی زینت بنایا، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے وحی اور اس کے آثار کو زمین کے لیے زینت بنایا پس اگر انبیاء کرام oکی طرف سے موروث علم نہ ہوتا تو لوگ (گمراہی کے)تیرہ و تار اندھیروں میں بھٹک رہے ہوتے جو شبِ تاریک کے اندھیروں سے بھی گہرے ہوتے ہیں۔
Vocabulary
AyatSummary
[1]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List