Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 34
- SuraName
- تفسیر سورۂ سبا
- SegmentID
- 1247
- SegmentHeader
- AyatText
- {40 ـ 41} {ويوم يحشُرُهم جميعاً}؛ أي: العابدين لغير الله والمعبودين من دونه من الملائكةِ، {ثم يقولُ}: الله {للملائكةِ}: على وجه التوبيخ لِمَنْ عَبَدَهم: {أهؤلاء إيَّاكُم كانوا يعبدونَ}؟ فتبرؤوا من عبادتهم و {قالوا سبحانَكَ}؛ أي: تنزيهاً لك وتقديساً أنْ يكونَ لك شريكٌ أو ندٌّ، {أنت وَلِيُّنا من دونِهِم}: فنحن مفتقِرونَ إلى ولايتك، مضطرُّون إليها؛ فكيف ندعو غيرنا إلى عبادتنا؟ أم كيف نَصْلُحُ لأن نُتَّخَذَ من دونك أولياءَ وشركاءَ، ولكنْ هؤلاء المشركون {كانوا يَعْبُدون الجنَّ}؛ أي: الشياطين، يأمرونَهم بعبادتِنا أو عبادة غيرنا، فيطيعونَهم بذلك، وطاعتُهم هي عبادتُهم؛ لأنَّ العبادة الطاعة؛ كما قال تعالى مخاطباً لكلِّ من اتَّخذ معه آلهة: {ألم أعْهَدْ إليكُم يا بني آدم أنْ لا تَعْبُدوا الشيطانَ إنَّه لكم عدوٌّ مبينٌ. وأنِ أعْبُدوني هذا صراطٌ مستقيمٌ}. {أكْثَرُهم بهم مؤمنونَ}؛ أي: مصدِّقون للجنِّ منقادون لهم؛ لأنَّ الإيمانَ هو التصديقُ الموجِبُ للانقياد.
- AyatMeaning
- [40، 41] ﴿وَیَوْمَ یَحْشُ٘رُهُمْ جَمِیْعًا ﴾ ’’اور وہ جس دن ان سب کو جمع کرے گا۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر غیر اللہ یعنی فرشتوں وغیرہ کی عبادت کرنے والے مشرکین اور ان کے معبودوں کو اکٹھا کرے گا۔ ﴿ثُمَّ یَقُوْلُ لِلْمَلٰٓىِٕكَةِ۠﴾ ’’پھر اللہ تعالیٰ فرشتوں سے پوچھے گا‘‘ مشرکین کو زجروبیخ کرتے ہوئے ﴿اَهٰۤؤُلَآءِ اِیَّاكُمْ كَانُوْا یَعْبُدُوْنَ ﴾ ’’کیا یہ لوگ تمھاری عبادت کیاکرتے تھے۔‘‘ اور وہ جواب میں ان مشرکین کی عبادت سے بیزاری کا اظہار کریں گے۔ ﴿قَالُوْا سُبْحٰؔنَكَ ﴾ ’’وہ کہیں گے تو پاک ہے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ کی اس چیز سے تنزیہ و تقدیس کرتے ہوئے کہ اس کا کوئی شریک یا ہمسر ہو، کہیں گے: ﴿اَنْتَ وَلِیُّنَا مِنْ دُوْنِهِمْ ﴾ ’’ہمارا سرپرست اور والی تو ہی ہے نہ کہ یہ مشرک۔‘‘ ہم تو خود تیری سرپرستی کے محتاج اور ضرورت مند ہیں ہم دوسروں کو اپنی عبادت کی دعوت کیسے دے سکتے ہیں؟ یا یہ بات کیسے درست ہو سکتی ہے کہ ہم تیرے سوا دوسروں کو اپنا سرپرست اور شریک بنائیں؟ بلکہ یہ مشرکین ﴿بَلْ كَانُوْا یَعْبُدُوْنَ الْ٘جِنَّ ﴾ ’’ جنوں کی عبادت کیا کرتے تھے۔‘‘ شیاطین انھیں حکم دیتے تھے کہ وہ ہماری اور دیگر خودساختہ معبودوں کی عبادت کریں اور یہ ان کے حکم کی اطاعت کرتے تھے۔ ان کی اطاعت ہی درحقیقت ان کی عبادت تھی کیونکہ اطاعت، عبادت ہی کا دوسرا نام ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام لوگوں کو مخاطب کر کے فرمایا جنھوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ دوسری ہستیوں کو بھی معبود بنا رکھا تھا: ﴿اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَیْكُمْ یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّ٘یْطٰ٘نَ١ۚ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌۙ۰۰ وَّاَنِ اعْبُدُوْنِیْ١ؔؕ هٰؔذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ ﴾ (یٰسٓ:36؍60-61) ’’اے بنی آدم! کیا میں نے تمھیں حکم نہیں دیا تھا کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، بے شک وہ تمھارا کھلا دشمن ہے اور میری ہی عبادت کرنا یہی سیدھا راستہ ہے۔‘‘ ﴿اَكْثَرُهُمْ بِهِمْ مُّؤْمِنُوْنَ ﴾ ’’ان میں سے اکثر لوگ ان پر ایمان لاتے تھے‘‘ جنوں کو سچا جانتے اور ان کی اطاعت کرتے ہیں کیونکہ ایمان ایسی تصدیق کا نام ہے جو اطاعت کی موجب ہو۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [40،
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF