Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 93
- SuraName
- تفسیر سورۂ ضحیٰ
- SegmentID
- 1720
- SegmentHeader
- AyatText
- {1 ـ 3} أقسم تعالى بالنهار إذا انتشر ضياؤه؛ بالضُّحى، وبالليل {إذا سجى} وادلهمَّت ظلمته؛ على اعتناء الله برسوله - صلى الله عليه وسلم -، فقال: {ما ودَّعك ربُّك}؛ أي: ما تركك منذ اعتنى بك، ولا أهملك منذ ربَّاك ورعاك، بل لم يزل يربِّيك أكمل تربيةٍ ويُعليك درجةً بعد درجةٍ، {وما}: قلاكَ الله؛ أي: ما أبغضك منذ أحبَّك؛ فإنَّ نفي الضِّدِّ دليلٌ على ثبوت ضدِّه، والنفي المحض لا يكون مدحاً إلاَّ إذا تضمَّن ثبوت كمال. فهذه حال الرسول - صلى الله عليه وسلم - الماضية والحاضرة، أكمل حال وأتمُّها، محبَّة الله له واستمرارها وترقيته في درجات الكمال ودوام اعتناء اللَّه به.
- AyatMeaning
- [3-1] اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے رسولe کے لیے اپنی عنایت پر دن کی قسم کھائی ہے جب چاشت کے وقت اس کی روشنی پھیل جائے اور رات کی قسم کھائی ہے جب وہ ٹھہر جائے اور اس کی تاریکی چھا جائے اور فرمایا: ﴿مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ ﴾ یعنی جب سے آپ پر اللہ تعالیٰ کی عنایت ہے، اس نے آپ کو نہیں چھوڑا اور جب سے اس نے آپ کی نشوونماکی اور آپ پر مہربانی کی، اس نے آپ پر توجہ اور عنایت کو ترک نہیں کیا بلکہ وہ آپ کی کامل ترین طریقے سے تربیت کرتا رہتا ہے اور درجہ بدرجہ آپ کو بلندی عطا کرتا رہتا ہے۔ ﴿ وَمَا قَ٘لٰى﴾ ’’اور وہ آپ سے بیزار نہیں ہوا۔‘‘ یعنی جب سے اللہ تعالیٰ نے آپ سے محبت کی ہے وہ آپ سے ناراض نہیں ہوا کیونکہ ضد کی نفی ، اس کی ضد کے ثبوت کی دلیل ہے۔ محض نفی، جب تک کہ وہ ثبوت کمال کی متضمن نہ ہو، مدح نہیں ہوتی۔ یہ رسول اللہe کے ماضی کا حال ہے جبکہ موجودہ حالت اللہ تعالیٰ کی آپ کے ساتھ محبت، اس میں استمرار، کمال کے درجات میں آپ کی ترقی اور آپ پر اللہ تعالیٰ کی دائمی عنایت کے لحاظ سے کامل ترین حال ہے۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [3-1
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF