Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
71
SuraName
تفسیر سورۂ نوح
SegmentID
1646
SegmentHeader
AyatText
{26 ـ 27} {وقال نوحٌ ربِّ لا تَذَرْ على الأرضِ من الكافرين ديَّاراً}: يدور على وجه الأرض. وذكر السبب في ذلك، فقال: {إنَّك إن تَذَرْهُم يُضِلُّوا عبادك ولا يَلِدوا إلاَّ فاجراً كفَّاراً}؛ أي: بقاؤهم مفسدةٌ محضةٌ لهم ولغيرهم، وإنَّما قال نوحٌ ذلك؛ لأنَّه مع كثرة مخالطته إيَّاهم ومزاولته لأخلاقهم؛ علم بذلك نتيجة أعمالهم؛ فلهذا استجاب الله له دعوته فأغرقهم أجمعين، ونجَّى نوحاً ومن معه من المؤمنين.
AyatMeaning
[27,26] ﴿ وَقَالَ نُوْحٌ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْ٘كٰفِرِیْنَ دَیَّارًؔا﴾ ’’نوح (u) نے دعا کی، میرے رب! کسی کافر کو روئے زمین پر بسا نہ رہنے دے۔‘‘ جو روئے زمین پر گھومتا پھرتا رہے، اور اللہ تعالیٰ نے اس کا سبب بھی ذکر کیا، چنانچہ فرمایا: ﴿ اِنَّكَ اِنْ تَذَرْهُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَكَ وَلَا یَلِدُوْۤا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًؔا﴾ ’’اگر تو ان کو رہنے دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان سے جو اولاد ہوگی وہ بھی ناشکرگزار ہوگی۔‘‘ یعنی ان کا باقی رہنا، خود ان کے لیے اور دوسروں کے لیے محض فساد کا باعث ہو گا۔ حضرت نوحu نے یہ بات اس لیے کہی تھی کیونکہ ان کے ساتھ کثرت اختلاط اور ان کے اخلاق سے واسطہ ہونے کی بنا پر آپ کو ان کے اعمال کا نتیجہ معلوم تھا، اس لیے اللہ تعالیٰ نے نوح u کی دعا قبول فرما لی، پس اللہ نے ان سب کو غرق کر دیا اور حضرت نوحu اور ان کے ساتھ جو اہل ایمان تھے ان سب کو بچا لیا۔
Vocabulary
AyatSummary
[27,
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List