Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 55
- SuraName
- تفسیر سورۂ رحمٰن
- SegmentID
- 1539
- SegmentHeader
- AyatText
- {7 ـ 8} {والسماء رفعها}: سقفاً للمخلوقات الأرضيَّة، {ووضع} [اللَّه] {الميزان}؛ أي: العدل بين العبادِ في الأقوال والأفعال، وليس المراد به الميزان المعروف وحده، بل هو كما ذكرنا؛ يدخل فيه الميزان المعروف والمكيال الذي تُكال به الأشياء والمقادير والمساحات التي تُضْبَط بها المجهولات والحقائق التي يُفْصَل بها بين المخلوقات ويُقام بها العدل بينهم، ولهذا قال: {ألاَّ تَطْغَوْا في الميزان}؛ أي: أنزل الله الميزان لئلاَّ تتجاوزوا الحدَّ في الميزان؛ فإنَّ الأمر لو كان يرجع إلى عقولكم وآرائكم؛ لحصل من الخلل ما الله به عليم، ولفسدت السماواتُ والأرض ومن فيهنَّ.
- AyatMeaning
- [7، 8] ﴿ وَالسَّمَآءَؔ رَفَعَهَا﴾ یعنی ارضی مخلوقات کے لیے آسمان کی چھت کو بلند کیا ﴿ وَوَضَعَ الْمِیْزَانَ﴾ اور اللہ تعالیٰ نے ترازو وضع کیا، یعنی بندوں کے درمیان، اقوال و افعال میں عدل جاری کیا۔ اس سے مراد صرف معروف میزان ہی نہیں بلکہ وہ جیسا کہ ہم ذکر کر چکے ہیں ، معروف میزان، ناپ تول جس کے ذریعے سے اشیاء اور دیگر مقداروں کو ناپا جاتا ہے، دیگر پیمانے جن کے ذریعے سے مجہولات کو منضبط کیا جاتا ہے اور وہ حقائق بھی داخل ہیں جن کے ذریعے سے مخلوقات میں فرق کیا جاتاہے اور ان کے ذریعے سے ان کے درمیان عدل قائم کیا جاتا ہے۔ اس لیے فرمایا: ﴿ اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِیْزَانِ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ نے میزان نازل فرمائی تاکہ تم حقوق اور دیگر معاملات میں حد سے تجاوز نہ کرو۔ اگر معاملہ عقل اور تمھاری آراء کی طرف لوٹتا تو ایسا خلل واقع ہوتا جسے اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہےاور آسمان، زمین اور ان کے رہنے والے فساد کا شکار ہو جاتے ہیں۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [7،
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF