Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
40
SuraName
تفسیر سورۂ غافر (مؤمن)
SegmentID
1355
SegmentHeader
AyatText
{36 ـ 37} {وقال فرعونُ}: معارضاً لموسى ومكذِّباً له في دعوته إلى الإقرار بربِّ العالمين الذي على العرش استوى وعلى الخلق اعتلى: {يا هامانُ ابنِ لي صرحاً}؛ أي: بناءً عظيماً مرتفعاً، والقصد منه: لعلي أطلع {إلى إله موسى وإنِّي لأظنُّه كاذباً}: في دعواه أن لنا ربًّا، وأنه فوق السماواتِ، ولكنه يريد أن يحتاط فرعون ويختبر الأمر بنفسه، قال الله تعالى في بيان الذي حمله على هذا القول: {وكذلك زُيِّنَ لفرعونَ سوءُ عملِهِ}: فزُيِّن له العمل السيئ، فلم يزل الشيطان يزيِّنه وهو يدعو إليه ويحسِّنه حتى رآه حسناً ودعا إليه وناظر مناظرة المحقِّين وهو من أعظم المفسدين. {وصُدَّ عن السبيل}: الحق بسبب الباطل الذي زُيِّن له. {وما كيدُ فرعونَ}: الذي أراد أن يكيد به الحقَّ ويوهم به الناس أنه محقٌّ وأن موسى مبطلٌ {إلاَّ في تبابٍ}؛ أي: خسارٍ وبوارٍ، لا يفيده إلا الشقاء في الدنيا والآخرة.
AyatMeaning
[36، 37] ﴿وَقَالَ فِرْعَوْنُ ﴾ فرعون نے حضرت موسیٰu کی مخالفت اور آپ کی اللہ رب العلمین، جو عرش پر مستوی اور مخلوق سے بلند ہے، کے اقرار کی طرف دعوت کی تکذیب کرتے ہوئے کہا: ﴿یٰهَامٰنُ ابْنِ لِیْ صَرْحًا ﴾ ’’اے ہامان! میرے لیے ایک بلند عمارت تعمیر کراؤ ‘‘ یعنی ایک بہت عظیم الشان اور بہت بلند عمارت بناؤ، کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ میں دیکھ لوں ﴿اِلٰۤى اِلٰهِ مُوْسٰؔى وَاِنِّیْ لَاَظُنُّهٗ كَاذِبً٘ا ﴾ ’’موسیٰ کے معبود کو اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں۔‘‘ میں موسیٰ کو اس کے اس دعوے میں جھوٹا سمجھتا ہوں کہ ہمارا کوئی رب ہے اور وہ آسمانوں کے اوپر ہے… مگر وہ چاہتا تھا کہ فرعون احتیاط سے کام لے کر معاملے کی خود خبر لے۔ اللہ تعالیٰ نے اس سبب کا ذکر کرتے ہوئے، جس نے فرعون کو ایسا کرنے پر آمادہ کیا تھا… فرمایا: ﴿وَؔكَذٰلِكَ زُیِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوْٓءُ عَمَلِهٖ٘﴾ ’’اور اسی طرح فرعون کے لیے اس کا برا عمل مزین کردیا گیا۔‘‘ شیطان اس کی بداعمالی کو سجاتا رہا، اس برے عمل کی طرف اسے دعوت دیتا رہا ،اس عمل کو خوبصورت اور نیک عمل بنا کر اس کے سامنے پیش کرتا رہا حتی کہ وہ اسے اچھا عمل سمجھنے لگا اور اس نے لوگوں کو اس کی طرف دعوت دی اور اپنے اس عمل کے بارے میں اس طرح مناظرہ کرنے لگا جس طرح حق پرست مناظرہ کرتے ہیں۔ حالانکہ وہ سب سے بڑا مفسد تھا۔ ﴿وَصُدَّ عَنِ السَّبِیْلِ ﴾ ’’اور راہ راست سے روک دیاگیا‘‘ اس باطل کے سبب سے جو اس کے سامنے مزین کیا گیا تھا، راہ حق سے روکا گیا۔ ﴿وَمَا كَیْدُ فِرْعَوْنَ ﴾ ’’اور نہیں تھا مکر فرعون کا۔‘‘ جس کے ذریعے سے اس نے حق کے خلاف سازش کی اور اس کے ذریعے سے لوگوں پر ظاہر کیا کہ اس کا موقف حق اور حضرت موسیٰu کا موقف باطل ہے۔ ﴿اِلَّا فِیْ تَبَابٍ ﴾ ’’مگر تباہی کا۔‘‘ یعنی خسارے اور ہلاکت کا شکار ہو گا اور یہ سازش فرعون کو دنیا و آخرت میں بدبختی کے سوا کچھ فائدہ نہ دے گی۔
Vocabulary
AyatSummary
[36،
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List