Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
86
SuraName
تفسیر سورۂ طارق
SegmentID
1709
SegmentHeader
AyatText
{5 ـ 7} {فلينظُرِ الإنسانُ ممَّ خُلِقَ}؛ أي: فليتدبَّر خلقته ومبدأه؛ فإنَّه مخلوق {من ماءٍ دافقٍ}: وهو المنيُّ، الذي {يخرُجُ من بين الصُّلْبِ والترائبِ}: يُحتمل أنَّه من بين صلبِ الرجل وترائب المرأة، وهي ثدياها، ويُحتمل أنَّ المراد المنيُّ الدافق، وهو منيُّ الرجل، وأنَّ محلَّه الذي يخرج منه ما بين صلبه وترائبه، ولعلَّ هذا أولى؛ فإنَّه إنَّما وصف به الماء الدافق الذي يُحَسُّ به ويشاهَدُ دفْقُه ، وهو منيُّ الرجل، وكذلك لفظ الترائب؛ فإنَّها تستعمل للرجل؛ فإنَّ الترائب للرجل بمنزلة الثديين للأنثى؛ فلو أريدت الأنثى؛ لقيل من الصُّلب والثديين ونحو ذلك. والله أعلم.
AyatMeaning
[7-5] ﴿فَلْیَنْظُ٘رِ الْاِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ﴾ یعنی انسان کو اپنی تخلیق اور اس کی ابتدا پر غور کرنا چاہیے ﴿خُلِقَ مِنْ مَّآءٍ دَافِقٍ﴾ ’’پیدا کیا گیاہے وہ اچھلتے ہوئے پانی سے۔‘‘ اس سے مراد منی ہے ﴿یَّخْرُجُ مِنْۢ بَیْنِ الصُّلْبِ وَالـتَّ٘رَآىِٕبِ﴾ ’’جو نکلتی ہے پیٹھ اور سینے کے بیچ سے۔‘‘اس میں اس معنی کا احتمال ہے کہ (یہ منی) مرد کی صلب سے اور عورت کے سینے یعنی اس کی چھاتی سے نکلتی ہے۔ دوسرا احتمال یہ ہے کہ اچھل کر نکلنے والی منی، جو کہ مرد کی منی ہے، اس کا مقام جہاں سے وہ نکلتی ہے، صلب اور سینے کے درمیان ہے۔ شاید یہی معنی زیادہ صحیح ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اچھل کر نکلنے والے پانی (یعنی منی) کا وصف بیان کیا ہے جس کو محسوس کیا جاتا ہے اور اس کے اچھل کر باہر نکلنے کا مشاہدہ کیا جاتا ہے اور یہ مرد کی منی ہے۔ اسی طرح ﴿الـتَّ٘رَآىِٕبِ﴾کا لفظ مرد کے لیے استعمال ہوتا ہے کیونکہ مرد کا سینہ بمنزلہ عورت کی چھاتیوں کے ہے اگر یہاں عورت مراد ہوتی تو کہا جاتا :(بَیْنَ الصُّلْبِ وَالثَّدْیَیْنِ )پیٹھ اور دونوں پستانوں کے درمیان وغیرہ۔ وَاللہُ أَعْلَمُ۔
Vocabulary
AyatSummary
[7-5
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List