Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
68
SuraName
تفسیر سورۂ قلم
SegmentID
1634
SegmentHeader
AyatText
{51 ـ 52} فامتثل نبيُّنا محمدٌ - صلى الله عليه وسلم - أمر الله ، فصبر لحكم ربِّه صبراً لا يدركه [فيه] أحدٌ من العالمين، فجعل الله له العاقبة، والعاقبةُ للمتقين، ولم يبلغ أعداؤه فيه إلاَّ ما يسوؤهم، حتى إنَّهم حرصوا على أن يُزْلِقوه {بأبصارهم}؛ أي: يصيبوه بأعينهم من حسدهم وحنقهم وغيظهم. هذا منتهى ما قدروا عليه من الأذى الفعليِّ، والله حافظه وناصِرُه. وأمَّا الأذى القوليُّ؛ فيقولون فيه أقوالاً بحسب ما توحي إليهم قلوبهم، فيقولون تارةً: مجنونٌ! وتارةً: شاعرٌ! وتارة: ساحرٌ! قال تعالى: {وما هو إلا ذكرٌ للعالمين}؛ أي: وما هذا القرآن العظيم والذِّكر الحكيم إلاَّ ذكرٌ للعالمين، يتذكَّرون به مصالح دينهم ودنياهم. والحمد لله.
AyatMeaning
[52,51] ہمارے نبی ٔکریم حضرت محمد مصطفیe نے اللہ تعالیٰ کے حکم کی اطاعت کی، پس اپنے رب کے فیصلے پر ایسا صبر کیا کہ کائنات میں کوئی شخص صبر کے اس درجے کو نہیں پا سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے انجام کار آپ کے لیے اور اہل تقویٰ کے لیے متعین کر دیا﴿وَالْعَاقِبَةُ لِلْ٘مُتَّقِیْنَ﴾ (الأعراف: 128/7)’’اور بہتر انجام متقین کے لیے ہے۔‘‘ آپ کے دشمنوں کو اس میں اس چیز کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا جو ان کو بری لگتی تھی حتیٰ ان کی بڑی خواہش تھی کہ وہ آپ کو غصے کی نظر سے گھور کر دیکھیں، حسد، کینہ اور غیظ و غضب کی بنا پر آپ کو نظر لگا دیں۔یہ تھی اذیت فعلی میں ان کی انتہائے قدرت، اور اللہ تعالیٰ آپ کا حافظ و ناصر تھا۔ رہی اذیت قولی تو جو جی میں آتا تھا اس کے مطابق مختلف باتیں کہتے تھے۔ کبھی کہتے تھے کہ یہ مجنون ہے کبھی کہتے تھے شاعر ہے اور کبھی کہتے تھے جادوگر ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَمَا هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْ٘عٰلَمِیْنَ﴾ یعنی یہ قرآن عظیم اور ذکر حکیم جہان والوں کے لیے نصیحت کے سوا کچھ نہیں جس کے ذریعے سے وہ اپنے دینی اور دنیاوی مصالح میں نصیحت حاصل کرتے ہیں … اور ہر قسم کی ستائش اللہ تعالیٰ کے لیے ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[52,
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List