Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
64
SuraName
تفسیر سورۂ تغابن
SegmentID
1603
SegmentHeader
AyatText
{8} لمَّا ذكر تعالى إنكارَ مَنْ أنكر البعث، وأنَّ ذلك منهم موجبٌ كفرَهم بالله وآياته؛ أمر بما يعصمُ من الهلكة والشقاء، وهو الإيمان به وبرسوله وبكتابه ، وسمَّاه الله نوراً؛ لأنَّ النور ضدُّ الظلمة؛ فما في الكتاب الذي أنزله الله من الأحكام والشرائع والأخبار أنوارٌ يُهتدى بها في ظُلمات الجهل المدلهمَّة، ويمشى بها في حِنْدِسِ الليل البهيم، وما سوى الاهتداء بكتاب الله؛ فهي علومٌ ضررها أكثر من نفعها، وشرُّها أكثر من خيرها، بل لا خير فيها ولا نفع؛ إلاَّ ما وافق ما جاءت به الرسل، والإيمانُ بالله ورسوله وكتابه يقتضي الجزم التامَّ واليقين الصادق بها والعمل بمقتضى ذاك التصديق من امتثال الأوامر واجتناب النواهي. {والله بما تعملونَ خبيرٌ}: فيجازيكم بأعمالكم الصالحة والسيِّئة.
AyatMeaning
[8] چونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان لوگوں کے انکار کا ذکر کیا ہے جو قیامت کا انکار کرتے ہیں نیز یہ بھی ذکر کیا کہ ان کا یہ انکار اللہ تعالیٰ اور اس کی آیات کے ساتھ ان کے کفر کا موجب ہے، اس لیے اس نے اس چیز کا حکم دیا جو ہلاکت اور بدبختی سے بچاتی ہے اور وہ ہے اللہ تعالیٰ، اس کے رسول (e) اور اس کی کتاب پر ایمان، اللہ تعالیٰ نے اس کتاب کو نور سے موسوم کیا ہے کیونکہ اس کی ضد تاریکی ہے۔ جو احکام، قوانین اور اخبار اس کتاب میں ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ہے، روشنی ہیں جس کے ذریعے سے جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیروں میں راہ نمائی حاصل ہوتی ہے اور جس کے ذریعے سے رات کی سیاہ تاریکی میں چلا جاتا ہے۔ کتاب اللہ کی راہ نمائی کے سوا تمام علوم ایسے ہیں جن کے نقصانات ان کے فوائد سے بڑھ کر اور جن کا شر ان کی خیر سے زیادہ ہے بلکہ اس میں کوئی خیر اور کوئی فائدہ ہی نہیں، سوائے اس کے جو انبیاء و مرسلین کی لائی ہوئی تعلیمات کے موافق ہو۔اللہ تعالیٰ، اس کے رسول (e) اور اس کی کتاب پر ایمان، عزم کامل ان (احکامات و قوانین) پر یقین صادق، اس تصدیق کے مقتضیٰ یعنی اوامر کی تعمیل اور نواہی سے اجتناب کا تقاضا کرتے ہیں۔ ﴿ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ﴾ ’’اور اللہ تمھارے عملوں سے باخبر ہے۔‘‘ پس وہ تمھارے اچھے اور برے اعمال کی جزا دے گا۔
Vocabulary
AyatSummary
[8]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List