Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
40
SuraName
تفسیر سورۂ غافر (مؤمن)
SegmentID
1354
SegmentHeader
AyatText
{21 ـ 22} يقول تعالى: {أوَلَم يسيروا في الأرض}؛ أي: بقلوبهم وأبدانهم سَيْرَ نظرٍ واعتبار وتفكُّر في الآثار، فينظروا كيف كان عاقبة الذين من قبلهم من المكذِّبين، فسيجدونها شرَّ العواقب، عاقبة الهلاك والدمار والخزي والفضيحة، وقد كانوا أشدَّ قوَّةً من هؤلاء في العدد والعُدد وكبر الأجسام، {و} أشدَّ {آثاراً في الأرضِ}: من البناء والغرس، وقوةُ الآثار تدلُّ على قوة المؤثِّر فيها وعلى تمنُّعه بها، {فأخَذَهم الله}: بعقوبته {بذنوبهم}: حين أصرُّوا واستمرُّوا عليها. {إنَّه قويٌّ شديد العقاب}: فلم تغنِ قوتهم عند قوةِ الله شيئاً، بل من أعظم الأمم قوة قومُ عاد الذين قالوا مَنْ أشدُّ منا قوَّةً؟! أرسل الله إليهم ريحاً أضعفت قواهم ودمَّرتهم كلَّ تدمير.
AyatMeaning
[21، 22] اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿اَوَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ ﴾ ’’کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں؟‘‘ یعنی انھوں نے اپنے قلوب و ابدان کے ساتھ، گزشتہ قوموں کے آثار میں غوروفکر کرنے اور ان سے عبرت حاصل کرنے کے لیے چل پھر کر نہیں دیکھا؟ ﴿فَیَنْظُ٘رُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ كَانُوْا مِنْ قَبْلِهِمْ ﴾ ’’تاکہ وہ دیکھتے کہ جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیسا ہوا؟‘‘ یعنی جو ان سے پہلے انبیاء و رسل کی تکذیب کرنے والے تھے۔ وہ دیکھیں گے کہ ان کا بدترین انجام ہوا وہ تباہ و برباد کر دیے گئے اور انھیں فضیحت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ ﴿كَانُوْا ﴾ وہ ان لوگوں سے زیادہ طاقت ور تھے، یعنی وہ تعداد، سازوسامان اور جسمانی طور پر بہت طاقتور تھے۔ ﴿وَّ﴾ ’’اور‘‘ بہت زیادہ تھے، ﴿اٰثَارًا فِی الْاَرْضِ ﴾ ’’زمین میں (چھوڑے ہوئے) آثار کے لحاظ سے‘‘ یعنی عمارات اور باغات وغیرہ کے لحاظ سے انھوں نے بہت زبردست آثار زمین میں چھوڑے۔ آثار کی قوت آثار چھوڑنے والے کی قوت اور اس کی شان و شوکت پر دلالت کرتی ہے۔ ﴿فَاَخَذَهُمُ اللّٰهُ ﴾ ’’پھر اللہ تعالیٰ نے انھیں پکڑ لیا‘‘ اپنے عذاب کے ساتھ ﴿بِذُنُوْبِهِمْ ﴾ ’’ان کے گناہوں کی وجہ سے‘‘ جبکہ انھوں نے گناہوں پر اصرار کیا اور ان پر جمے رہے ۔ ﴿اِنَّهٗ قَوِیٌّ شَدِیْدُ الْعِقَابِ ﴾ ’’بے شک وہ صاحب قوت اور سخت عذاب دینے والا ہے۔‘‘ اللہ تبارک وتعالیٰ کی قوت کے سامنے ان کی قوت کسی کام نہ آئی بلکہ قوم عاد، سب سے طاقتور قوم تھی، جو کہا کرتے تھے: ﴿مَنْ اَشَدُّ مِنَّا قُوَّ٘ةً ﴾ (حٰمٓ السجدۃ: 41؍15) ’’ہم سے زیادہ طاقتور کون ہے؟‘‘ اللہ تعالیٰ نے ان پر ہوا بھیجی جس نے ان کے قویٰ مضمحل کر دیے اور ان کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے رسولوں کی تکذیب کرنے والوں کے احوال کا نمونہ بیان فرمایا یعنی فرعون اور اس کے لشکروں کی مثال ، چنانچہ فرمایا:
Vocabulary
AyatSummary
[21،
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List