Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
36
SuraName
تفسیر سورۂ یٰسٓ
SegmentID
1277
SegmentHeader
AyatText
{52} وفي تلك الحال يحزنُ المكذِّبون ويُظْهِرونَ الحسرةَ والندم ويقولون: {يا وَيْلَنا مَن بَعَثَنا مِن مَرْقَدِنا}؛ أي: من رقدتنا في القبور؛ لأنه ورد في بعض الأحاديث أنَّ لأهل القبور رقدةٌ قبيل النفخ في الصور. فيُجابون ويُقال لهم: {هذا ما وَعَدَ الرحمنُ وَصَدَقَ المرسلونَ}؛ أي: هذا الذي وعدكم اللَّه به ووعدتْكم به الرسلُ، فظهر صدقُهم رأي عينٍ. ولا تَحْسَبْ أنَّ ذكر الرحمن في هذا الموضع لمجرَّدِ الخبر عن وعدِهِ، وإنَّما ذلك للإخبار بأنَّه في ذلك اليوم العظيم سَيَرَوْنَ من رحمتِهِ ما لا يخطُرُ على الظُّنون ولا حَسَبَ به الحاسبون؛ كقوله: {المُلْكُ يومئذٍ الحقُّ للرحمن}، {وخَشَعَتِ الأصواتُ للرحمنِ}، ونحو ذلك مما يَذْكُرُ اسمَه الرحمن في هذا.
AyatMeaning
[52] اس حال میں، رسولوں کی تکذیب کرنے والے بہت غم زدہ ہوں گے۔ وہ حسرت اور ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہیں گے: ﴿یٰوَیْلَنَا مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا ﴾ ’’ہائے افسوس ہمیں ہماری خواب گاہوں سے کس نے اٹھایا؟‘‘ یعنی ہمیں ہماری قبروں میں نیند سے کس نے اٹھایا۔ بعض احادیث میں وارد ہے کہ اہل قبور صور پھونکے جانے سے تھوڑی دیر پہلے تک سو رہے ہوں گے۔ ان کو جواب دیا جائے گا: ﴿هٰؔذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَصَدَقَ الْ٘مُرْسَلُوْنَ ﴾ یعنی یہی وہ قیامت ہے جس کا تمھارے ساتھ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں نے وعدہ کیا تھا۔ تمھاری آنکھوں کے سامنے ان کی صداقت ظاہر ہو گئی۔ اس مقام پر آپ یہ خیال نہ کریں کہ اللہ تعالیٰ کی صفت ’’رحمٰن‘‘ کا ذکر محض اس کے وعدے کی خبر کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کا ذکر تو صرف اس بات سے آگاہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے کہ وہ اس روز اللہ تعالیٰ کی رحمت کے ایسے مظاہر دیکھیں گے جو کبھی ان کے خیال میں بھی نہ گزرے ہوں گے اور حساب لگانے والوں نے بھی حساب نہ لگایا ہو گا، مثلاً: فرمایا: ﴿اَلْمُلْكُ یَوْمَىِٕذِنِ الْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِ ﴾ (الفرقان: 25؍26) ’’اس دن حقیقی اقتدار صرف رحمان کا ہو گا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَخَشَعَتِ الْاَصْوَاتُ لِلرَّحْمٰنِ ﴾ (طٰہٰ: 20؍108) ’’اور رحمٰن کے آگے آوازیں دب جائیں گی۔‘‘ اور اس طرح کے دیگر مقامات جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے صفاتی نام ’’رحمٰن‘‘ کا ذکر فرمایا ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[52]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List