Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 91
- SuraName
- تفسیر سورۂ شمس
- SegmentID
- 1718
- SegmentHeader
- AyatText
- {1 ـ 6} أقسم تعالى بهذه الآيات العظيمة على النفس المفلحة وغيرها من النفوس الفاجرة، فقال: {والشمس وضُحاها}؛ أي: نورها ونفعها الصادر منها، {والقمر إذا تلاها}؛ أي: تبعها في المنازل والنور، {والنَّهار إذا جلاَّها}؛ أي: جلَّى ما على وجه الأرض وأوضحه، {والليل إذا يغشاها}؛ أي: يغشى وجه الأرض، فيكون ما عليها مظلماً؛ فتعاقُبُ الظُّلمة والضياء والشمس والقمر على هذا العالم بانتظام وإتقانٍ وقيامٍ لمصالح العباد أكبر دليل على أن الله بكلِّ شيءٍ عليمٌ وعلى كلِّ شيءٍ قديرٌ، وأنَّه المعبود وحده، الذي كلُّ معبودٍ سواه باطل ، {والسَّماء وما بناها}: يحتمل أن {ما} موصولة، فيكون الإقسام بالسماء وبانيها، وهو الله تعالى ، ويحتمل أنها مصدريَّة، فيكون الإقسام بالسماء وبنيانها الذي هو غاية ما يقدَّر من الإحكام والإتقان والإحسان. ونحو هذا قوله: {والأرضِ وما طحاها}؛ أي: مدَّها ووسَّعها، فتمكَّن الخلق حينئذٍ من الانتفاع بها بجميع أوجه الانتفاع.
- AyatMeaning
- [6-1] اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان عظیم آیات کے ذریعے سے فلاح یاب نفس اور اس کے علاوہ فاسق و فاجر نفوس پر قسم کھائی ہے، چنانچہ فرمایا: ﴿وَالشَّ٘مْسِ وَضُحٰؔىهَا﴾ یعنی سورج ، اس کی روشنی اور اس سے صادر ہونے والے فوائد کی قسم ﴿وَالْ٘قَ٘مَرِ اِذَا تَلٰىهَا﴾ ’’اور چاند کی جب اس کے پیچھے نکلے۔‘‘ یعنی جب چاند منازل اور روشنی میں سورج کے پیچھے چلے۔ ﴿وَالنَّهَارِ اِذَا جَلّٰىهَا﴾ ’’اور دن کی جب اسے چمکادے۔‘‘ یعنی جب وہ روئے زمین پر تمام چیزوں کو روشن اور واضح کر دے۔ ﴿وَالَّیْلِ اِذَا یَغْشٰىهَا﴾ ’’اور رات کی جب اسے چھپالے۔‘‘ یعنی جب وہ تمام سطح زمین کو ڈھانپ لے اور زمین پر موجود ہر چیز تاریک ہو جائے۔اس عالم میں اندھیرے اور اجالے، سورج اور چاند کا ایک نظم اور مہارت کے ساتھ بندوں کے مصالح کے قیام کے لیے ایک دوسرے کا تعاقب کرنا اس حقیقت کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا علم رکھتا ہے اور ہر چیز پر قادر ہے، وہ اکیلا معبود ہے جس کے سوا ہر معبود باطل ہے۔ ﴿وَالسَّمَآءِ وَمَا بَنٰىهَا﴾ ’’اور آسمان کی اور جس نے اسے بنایا۔‘‘اس میں احتمال ہے کہ مَا موصولہ ہو، تب یہ قسم آسمان اور اس کے بنانے والے، یعنی اللہ تعالیٰ کی ہے۔ یہ بھی احتمال ہے کہ مَا مصدریہ ہو تب قسم آسمان اور اس کے بنانے کی ہے جو مضبوطی، مہارت اور خوبصورتی کے ساتھ بنانے پر قادر ہونے کی غایت و انتہا ہے۔ اسی کے مانند اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ﴿وَالْاَرْضِ وَمَا طَحٰؔىهَا﴾ ’’اور زمین کی اور اس کی جس نے اسے پھیلایا۔‘‘ یعنی زمین کو پھیلایا اور اس کو وسعت عطا کی، تب اس وقت مخلوق اس سے ہر قسم کا فائدہ اٹھانے پر قادر ہوئی۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [6-1
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF