Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
85
SuraName
تفسیر سورۂ بروج
SegmentID
1708
SegmentHeader
AyatText
{14} {وهو الغفورُ}: الذي يغفر الذُّنوب جميعها لمن تاب، ويعفو عن السيِّئات لمن استغفره وأناب. {الودودُ}: الذي يحبُّه أحبابه محبَّةً لا يشبهها شيءٌ؛ فكما أنَّه لا يشابهه شيءٌ في صفات الجلال والجمال والمعاني والأفعال؛ فمحبَّته في قلوب خواصِّ خلقه التابعة لذلك لا يشبِهُها شيءٌ من أنواع المحابِّ، ولهذا كانت محبَّتُه أصل العبوديَّة، وهي المحبَّة التي تتقدَّم جميع المحابِّ وتغلبها، وإن لم تكن غيرها تبعاً لها؛ كانت عذاباً على أهلها، وهو تعالى الودودُ الوادُّ لأحبابه؛ كما قال تعالى: {يُحِبُّهم ويحبُّونه}: والمودَّة هي المحبَّة الصافية. وفي هذا سرٌّ لطيفٌ؛ حيث قرن الودود بالغفور؛ ليدلَّ ذلك على أنَّ أهل الذُّنوب إذا تابوا إلى الله، وأنابوا غفر لهم ذنوبهم، وأحبهم فلا يقال تغفر ذنوبهم، ولا يرجع إليهم الود كما قاله بعض الغالطين، بل الله أفرح بتوبة عبده حين يتوب من رجلٍ على راحلته عليها طعامُهُ وشرابه وما يصلحه، فأضلَّها في أرضِ فلاةٍ مهلكةٍ، فأيس منها، فاضطجع في ظلِّ شجرةٍ ينتظر الموت، فبينما هو على تلك الحال؛ إذا راحلته على رأسه، فأخذ بخطامها. فالله أعظم فرحاً بتوبة العبد من هذا براحلته، وهذا أعظم فرح يقدَّر؛ فلله الحمد والثناء وصفو الوداد ما أعظمَ برَّه وأكثر خيرَه وأغزرَ إحسانَه وأوسع امتنانَه!
AyatMeaning
[14] ﴿وَهُوَ الْغَفُوْرُ﴾ وہ اس شخص کے تمام گناہوں کو بخش دیتا ہے، جو توبہ کرتا ہے اور اس کی برائیوں کو معاف کر دیتا ہے جو ان برائیوں کی بخشش طلب کر کے اس کی طرف رجوع کرتا ہے۔ ﴿الْوَدُوْدُ﴾ جو اپنے دوستوں سے محبت کرتا ہے، ایسی محبت جو کسی چیز کے مشابہ نہیں۔ جیسے صفات جلال و جمال اور معانی و افعال میں کوئی چیز مشابہ نہیں، اسی طرح اس کی مخلوق میں سے اس کے خاص بندوں کے دلوں میں اس کی محبت، اسی کے تابع ہے محبت کی مختلف انواع، اس محبت سے مشابہت نہیں رکھتیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کی محبت عبودیت کی اصل ہے اور یہ وہ محبت ہے جو تمام محبتوں پر مقدم اور سب پر غالب ہے، اگر دوسری محبتیں اس محبت کے تابع نہ ہوں تو یہ محبتیں اہل محبت کے لیے عذاب ہیں۔ اللہ تعالیٰ وَدُود ہے، وہ اپنے دوستوں سے محبت کرتا ہے جیسا کہ فرمایا: ﴿یُّحِبُّهُمْ وَیُحِبُّوْنَهٗۤ﴾ (المائدۃ:5؍54) ’اللہ ان سے محبت کرتا ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘اور اَلْمَوَدَّۃُ خالص اور صاف محبت کو کہتے ہیں۔ اس میں ایک لطیف نکتہ پوشیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ﴿الْوَدُوْدُ﴾کو ﴿الْغَفُوْرُ﴾ کے ساتھ مقرون بیان کیا ہے تاکہ یہ اس بات کی دلیل ہو کہ گنا ہ گار جب اللہ تعالیٰ کے پاس توبہ کر کے اس کی طرف رجوع کرتے ہیں تو وہ ان کے گناہوں کو بخش دیتا ہے اور ان سے محبت کرتا ہے۔ پس یہ نہ کہا جائے کہ ان کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ کی مودت ان کی طرف نہیں لوٹتی، جیسا کہ بعض مغالطہ انگیزوں کا قول ہے۔ بلکہ بندہ جب توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو اپنی سواری پر ہو، اس کا کھانا پینا اور دیگر سامان اسی سواری پر ہو اور ایک ہلاکت خیز بیابان میں اس کی وہ سواری گم ہو جائے، وہ سواری (کی بازیابی) سے مایوس ہو کر ایک سایہ دار درخت کے نیچے لیٹ جائے اور موت کا انتظار کرنے لگے۔ وہ ابھی اسی حال میں ہو کہ وہ کیا دیکھے کہ سواری اس کے سر پر کھڑی ہے پس وہ اس کی مہار تھام لے (اس سواری کو دیکھ کر اس کی خوشی کی انتہا نہ رہے) پس اللہ اپنے بندے کی توبہ پر اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جو اپنی سواری کے ملنے پر خوش ہوتا ہے۔ یہ اتنی بڑی خوشی ہے کہ اندازہ نہیں کیا جا سکتا۔پس اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے حمد و ثنا اور خالص محبت۔ اس کی بھلائی کتنی عظیم، اس کی نیکی کتنی زیادہ، اس کا احسان کس قدر بے پایاں اور اس کی نوازشیں کتنی وسیع ہیں۔
Vocabulary
AyatSummary
[14]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List