Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
77
SuraName
تفسیر سورۂ مرسلات
SegmentID
1680
SegmentHeader
AyatText
{29 ـ 34} هذا من الويل الذي أُعِدَّ للمجرمين المكذِّبين أنْ يقال لهم يوم القيامةِ: {انطَلِقوا إلى ما كُنتُم به تكذِّبونَ}: ثم فسَّر ذلك بقوله: {انطَلِقوا إلى ظِلٍّ ذي ثلاثٍ شُعَبٍ}؛ أي: إلى ظلِّ نار جهنَّم التي تتمايز في خلاله ثلاث شعب؛ أي: قطع من النار تتعاوره وتتناوبه وتجتمع به. {لا ظليلٍ}: ذلك الظلُّ؛ أي: لا راحة فيه ولا طمأنينة، {ولا يُغْني}: من مَكَثَ فيه {من اللَّهب}: بل اللهب قد أحاط به يمنةً ويسرةً ومن كلِّ جانب؛ كما قال تعالى: {لهم من فوقهم ظُلَلٌ من النار ومن تحتِهِم ظُلَلٌ}، {لهم من جَهنَّمَ مهادٌ ومن فوقِهِم غواشٍ وكذلك نجزي الظَّالمينَ}. ثم ذكر عِظَمَ شرر النار الدالِّ على عظمها وفظاعتها وسوء منظرها، فقال: {إنها تَرْمي بشررٍ كالقَصْر. كأنَّه جِمالةٌ صُفْرٌ}: وهي السود التي تضرِب إلى لونٍ فيه صفرة، وهذا يدلُّ على أن النار مظلمة لهبها وجمرها وشررها، وأنها سوداءُ كريهةُ المنظر شديدةُ الحرارة؛ نسأل الله العافية منها، ومن الأعمال المقرِّبة منها. {ويلٌ يومئذٍ للمكذِّبين}.
AyatMeaning
[34-29] یہ ہلاکت ہے جو جھٹلانے والے مجرموں کے لیے تیار کی گئی ہے، ان سے قیامت کے دن کہا جائے گا: ﴿اِنْطَلِقُوْۤا اِلٰى مَا كُنْتُمْ بِهٖ تُكَذِّبُوْنَ﴾ ’’جس چیز کو تم جھٹلایا کرتے تھے اس کی طرف چلو۔‘‘ پھر اپنے اس ارشاد کے ذریعے سے اس کی تفسیر فرمائی: ﴿اِنْطَلِقُوْۤا اِلٰى ظِلٍّ ذِیْ ثَلٰثِ شُعَبٍ﴾ یعنی جہنم کی آگ کے سائے کی طرف جو اپنے درمیان سے تین شاخوں میں متفرق ہو جائے گی ، یعنی آگ کے ٹکڑے جو مختلف سمتوں سے باری باری اس پر لپکیں گے اور اس پر اکٹھے ہو جائیں گے۔ ﴿لَّا ظَلِیْلٍ﴾ اس سائے میں ٹھنڈک نہ ہو گی ، یعنی اس سائے میں راحت ہو گی نہ اطمینان۔ ﴿وَّلَا یُغْنِیْ﴾ ’’نہیں کام آئے گا‘‘اس سائے میں ٹھہرنا ﴿مِنَ اللَّهَبِ﴾ ’’شعلے کے مقابلے میں‘‘بلکہ آگ کا شعلہ اسے دائیں بائیں اور ہر جانب سے گھیرلے گا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿لَهُمْ مِّنْ فَوْقِهِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِنْ تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ﴾ (الزمر:39/16) ’’ان کے اوپر آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے فرش (آگ کے) ہوں گے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿لَهُمْ مِّنْ جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَّمِنْ فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ١ؕ وَؔكَذٰلِكَ نَجْزِی الظّٰلِمِیْنَ﴾ (الاعراف:7؍41) ’’ان کے نیچے جہنم کی آگ کا بچھونا ہوگا اور اوپر سے اوڑھنا بھی جہنم کی آگ ہی کا ہو گا ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے جہنم کے عظیم انگاروں کا ذکر کیا جو جہنم کی بڑائی، اس کی برائی اور اس کے برے منظر پر دلالت کرتے ہیں، چنانچہ فرمایا: ﴿اِنَّهَا تَرْمِ٘یْ بِشَرَرٍ كَالْ٘قَ٘صْرِۚ۰۰ كَاَنَّهٗ جِمٰلَتٌ صُفْرٌ﴾ ’’اس سے چنگاریاں اڑتی ہیں جیسے محل، گویا زرد اونٹ ہیں۔‘‘ یہ سیاہ رنگ کے اونٹ ہیں جن میں ایسے رنگ کی جھلک ہے جو زردی مائل ہے، یہ اس امر کی دلیل ہے کہ جہنم کی آگ، اس کے شعلے، اس کے انگارے اور اس کی چنگاریاں تاریک اور سیاہ رنگ کی ہوں گی، ان کا منظر نہایت کریہہ اور ان کی حرارت انتہائی سخت ہو گی ۔ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ ہمیں جہنم اور ان اعمال سے عافیت عطا کرے جو جہنم کے قریب لے جاتے ہیں۔ ﴿وَیْلٌ یَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ﴾ ’’اس دن ہلاکت ہے جھٹلانے والوں کے لیے۔‘‘
Vocabulary
AyatSummary
[34-
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List