Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 70
- SuraName
- تفسیر سورۂ معارج
- SegmentID
- 1644
- SegmentHeader
- AyatText
- {36 ـ 39} يقول تعالى مبيناً اغترار الكافرين: {فمال الذين كَفَروا قِبَلَكَ مُهْطِعينَ}؛ أي: مسرعين، {عن اليمين وعن الشمال عِزينَ}؛ أي: قطعاً متفرِّقة وجماعاتٍ متنوِّعة ، كلٌّ منهم بما لديه فرحٌ. {أيطمعُ كلُّ امرئٍ منهم أن يُدْخَلَ جنَّةَ نعيم}؛ أيُّ سببٍ أطمعهم وهم لم يقدِّموا سوى الكفر والجحود لربِّ العالمين؟! ولهذا قال: {كلاَّ}: أي: ليس الأمر بأمانيهم ولا إدراك ما يشتهون بقوَّتهم، {إنَّا خلَقْناهم ممَّا يعلمونَ}؛ أي: من ماء دافقٍ يخرج من بين الصُّلب والترائب؛ فهم ضعفاء لا يملكون لأنفسهم نفعاً ولا ضرًّا ولا موتاً ولا حياةً ولا نشوراً.
- AyatMeaning
- [39-36] اللہ تبارک و تعالیٰ کفار کی فریب خوردگی بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے: ﴿ فَمَالِ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا قِبَلَكَ مُهْطِعِیْنَ﴾ ’’پس ان کافروں کو کیا ہوا ہے کہ تمھاری طرف دوڑے چلے آتے ہیں۔‘‘ یعنی بڑی سرعت سے ﴿ عَنِ الْیَمِیْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ عِزِیْنَ﴾ ’’دائیں بائیں سے گروہ گروہ ہوکر۔‘‘ یعنی متفرق گروہوں اور مختلف جماعتوں میں۔ ان میں سے ہر ایک کے پاس جو کچھ ہے اسی پر خوش ہے۔ ﴿ اَیَطْمَعُ كُ٘لُّ امْرِئٍ مِّؔنْهُمْ اَنْ یُّدْخَلَ جَنَّةَ نَعِیْمٍ﴾ ’’کیا ان میں سے ہر شخص یہ توقع رکھتا ہے کہ نعمت کے باغ میں داخل کیا جائے گا۔‘‘ یعنی کس سبب کی بنا پر وہ توقع رکھتے ہیں جبکہ ان سب کا حال یہ ہے کہ انھوں نے کفر اور رب کائنات کے انکار کے سوا کچھ آگے نہیں بھیجا؟ بنابریں فرمایا: ﴿ كَلَّا﴾ یعنی معاملہ ان کی آرزؤ ں کے مطابق ہو گا نہ وہ اپنی قوت کے ذریعے سے ہر وہ چیز حاصل کرسکیں گے جسے وہ چاہیں گے۔ ﴿ اِنَّا خَلَقْنٰهُمْ مِّؔمَّا یَعْلَمُوْنَ﴾ ’’ہم نے انھیں اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے وہ جانتے ہیں۔‘‘ یعنی ہم نے انھیں اچھل کر گرنے والے پانی سے بنایا جو پیٹھ اور سینے کے درمیان سے نکلتا ہے، پس وہ بہت کمزور ہیں، وہ خود اپنے کسی نفع و نقصان کے مالک نہیں، وہ موت پر قادر ہیں نہ زندگی پر اور نہ مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [39-
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF