Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
56
SuraName
تفسیر سورۂ واقعہ
SegmentID
1554
SegmentHeader
AyatText
{45 ـ 48} ثم ذكر أعمالهم التي أوصلتهم إلى هذا الجزاء، فقال: {إنَّهم كانوا قبل ذلك مُتْرَفينَ}؛ أي: قد ألهتْهم دنياهم وعمِلوا لها وتنعَّموا وتمتَّعوا بها، فألهاهم الأملُ عن إحسان العمل؛ فهذا الترفُ الذي ذمَّهم الله عليه، {وكانوا يُصِرُّونَ على الحِنثِ العظيم}؛ أي: وكانوا يفعلون الذُّنوب الكبار ولا يتوبون منها ولا يندمون عليها، بل يصرُّون على ما يُسْخِطُ مولاهم، فقَدِموا عليه بأوزارٍ كثيرةٍ غير مغفورةٍ، وكانوا يُنْكِرونَ البعث، فيقولون استبعاداً لوقوعه: {أإذا مِتْنا وكُنَّا تراباً وعظاماً أإنا لمبعوثونَ. أوَ آباؤنا الأوَّلونَ}؛ أي: كيف نُبْعَثُ بعد موتنا وقد بلينا فكُنَّا تراباً وعظاماً! هذا من المحال.
AyatMeaning
[48-45] پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے اعمال کا ذکر فرمایا جنھوں نے ان کو اس انجام تک پہنچایا، چنانچہ فرمایا: ﴿اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُتْرَفِیْنَ﴾ یعنی وہ ایسے لوگ تھے کہ ان کی دنیا نے ان کو غافل کر دیا، انھوں نے دنیا کے لیے کام کیا، دنیا کی آسائشوں میں مگن رہے، دنیا سے فائدہ اٹھاتے رہے، دنیا کی مہلت نے ان کو اپنے عمل کو درست کرنے سے غافل رکھا۔ پس یہی وہ خوش حالی ہے جس کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے ان کی مذمت کی ہے۔ ﴿وَكَانُوْا یُصِرُّوْنَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِیْمِ﴾ یعنی وہ بڑے بڑے گناہوں کا ارتکاب کرتے تھے اور ان سے توبہ کرتے تھے نہ انھیں ان گناہوں پر ندامت ہی ہوتی تھی۔ بلکہ وہ ایسے کاموں پر مصر رہتے تھے جن سے ان کا آقا ناراض تھا۔ پس انھوں نے نے اپنے آقا کے سامنے بڑے بڑے گناہ پیش کیے جن کی بخشش نہ تھی۔وہ موت کے بعد دوبارہ زندہ کیے جانے کا انکار کرتے تھے اور اس کے وقوع کو بہت بعید سمجھتے ہوئے کہتے تھے ﴿ اَىِٕذَا مِتْنَا وَؔكُنَّا تُرَابً٘ا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُ٘وْنَ۠۰۰ اَوَ اٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ﴾ ’’کیا جب ہم مرجائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہوجائیں گے تو کیا ہم پھر دوبارہ کھڑے کیے جائیں گے؟ اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟‘‘
Vocabulary
AyatSummary
[48-
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List