Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
51
SuraName
تفسیر سورۂ ذاریات
SegmentID
1505
SegmentHeader
AyatText
{1 ـ 6} هذا قسمٌ من الله الصادق قي قيله بهذه المخلوقات العظيمة، التي جعل اللهُ فيها من المصالح والمنافع ما جعل، على أنَّ وعدَه صدقٌ، وأنَّ الدين الذي هو يوم الجزاء والمحاسبة على الأعمال لواقعٌ لا محالةَ، ما له من دافع. فإذا أخبر به الصادقُ العظيم، وأقسم عليه، وأقام الأدلَّة والبراهين عليه؛ فلِمَ يكذِّب به المكذِّبون، ويعرِض عن العمل له العاملون؟! {والذَّارياتِ}: هي الرياح التي تذرو في هبوبها {ذرواً}: بلينها ولطفها وقوَّتها وإزعاجها، {فالحاملاتِ وِقراً}: هي السحاب، تحمل الماء الكثير، الذي ينفع الله به العباد والبلاد ، {فالجارياتِ يُسراً}: النجوم التي تجري على وجه اليُسر والسُّهولة، فتتزيَّن بها السماواتُ، ويُهتدَى بها في ظلمات البرِّ والبحر، ويُنْتَفَعُ بالاعتبار بها، والمقَسِّمات {أمراً}: الملائكة التي تقسِّم الأمر وتدبِّره بإذن الله؛ فكلٌّ منهم قد جعله الله على تدبير أمرٍ من أمور الدنيا والآخرة لا يتعدَّى ما حُدَّ له وقُدِّر ورُسِم ولا ينقص منه.
AyatMeaning
[6-1] یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے، جو اپنے قول میں سچا ہے، ان عظیم مخلوقات کی قسم ہے، جن کے اندر اس نے بہت مصالح اور منافع مقرر کر رکھے ہیں جن کو اس امر کی دلیل بنایا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے، نیز یہ کہ قیامت کا دن، جزا و سزا اور اعمال کے محاسبے کا دن ہے، جو لا محالہ آنے والا ہے، جسے آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ پس جب ایک عظیم سچی ہستی اس کی خبر دے، اس پر قسم کھائے اور اس پر دلائل و براہین قائم کرے تو جھٹلانے والے اسے جھٹلا سکتے ہیں نہ عمل کرنے والے اس سے روگردانی کر سکتے ہیں۔ ﴿ وَ الذّٰرِيٰتِ ﴾یہ وہ ہوائیں ہیں جو اڑا کر بکھیر دیتی ہیں ﴿ ذَرْوًا﴾ اپنی نرمی، اپنے لطف، اپنی قوت اور زور سے چلتی ہے۔ ﴿ فَالْحٰؔمِلٰ٘تِ وِقْ٘رًا﴾ اس سے مراد بادل ہے جو بہت زیادہ پانی لیے ہوتا ہے، جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ انسانوں اور زمین کو فائدہ عطا کرتا ہے۔ ﴿فَالْجٰرِیٰؔتِ یُسْرًا﴾ وہ ستارے جو نہایت آسانی اور سہولت کے ساتھ چلتے رہتے ہیں، جن سے آسمان مزین ہوتے ہیں، جن کی مدد سے بحر و بر کی تاریکیوں میں راہ تلاش کی جاتی ہے اور ان کے ذریعے سے فائدے اٹھائے جاتے ہیں۔ ﴿ فَالْمُقَسِّمٰتِ۠ اَمْرًا﴾ اس سے مراد وہ فرشتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کے حکم سے اس کے اوامر و تدبیر کو نافذ کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر فرشتے کو اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت کے امور میں سے کسی امر کی تدبیر پر مقرر کر رکھا ہے اس لیے جو حدود مقرر کر دی گئی ہیں، وہ ان سے تجاوز کر سکتا ہے نہ ان میں کچھ کمی کر سکتا ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[6-1
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List