Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
50
SuraName
تفسیر سورۂ قٓ
SegmentID
1495
SegmentHeader
AyatText
{5} أي: {بل}: كلامُهم الذي صدر منهم إنَّما هو عنادٌ وتكذيبٌ للحقِّ الذي هو أعلى أنواع الصدق. {لمَّا جاءهم فهم في أمرٍ مَريجٍ}؛ أي: مختلطٍ مشتبهٍ، لا يثبتون على شيءٍ، ولا يستقرُّ لهم قرارٌ، فتارةً يقولون عنك: إنَّك ساحرٌ! وتارةً: مجنونٌ! وتارة: شاعرٌ! وكذلك جعلوا القرآن عِضين، كلٌّ قال فيه ما اقتضاه فيه رأيُه الفاسدُ. وهكذا كلُّ من كذَّب بالحقِّ؛ فإنَّه في أمرٍ مختلطٍ، لا يدرى له وجهٌ ولا قرارٌ، فترى أموره متناقضةً مؤتفكةً؛ كما أنَّ من اتَّبع الحقَّ وصدق به قد استقام أمرُه واعتدل سبيلُه، وصدق فعلُه قيلَه.
AyatMeaning
[5] ﴿ بَلْ﴾ ان کا وہ کلام جو ان سے صادر ہوا ہے، محض عناد اور تکذیب ہے جو صدق کی بلند ترین نوع ہے۔ ﴿ لَمَّا جَآءَهُمْ فَهُمْ فِیْۤ اَمْرٍ مَّرِیْجٍ﴾ ’’جب وہ ان کے پاس آیا تو وہ ایک الجھاؤ میں پر گئے۔‘‘ یعنی وہ ایک مختلف اور مشتبہ معاملے میں پڑے ہوئے ہیں، کسی چیز پر انھیں ثبات حاصل ہے نہ قرار۔ کبھی تو آپ کے بارے میں الزام تراشی کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’تو جادوگر ہے‘‘ کبھی کہتے ہیں ’’تو پاگل ہے‘‘ اور کبھی کہتے ہیں ’’تو شاعر ہے‘‘ اسی طرح انھوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا، ہر کسی نے اپنی فاسد رائے کے تقاضے کے مطابق اس میں کلام کیا۔ اسی طرح ہر وہ شخص جس نے حق کی تکذیب کی، وہ مشتبہ معاملے میں پڑا ہوا ہے، اسے کوئی راہ سجھائی دیتی ہے نہ قرار آتا ہے۔ اس لیے تو اس کے معاملات کو باہم متناقض اور افک و بہتان پر مبنی پائے گا۔ جو کوئی حق کی اتباع اور اس کی تصدیق کرتا ہے، اس کا معاملہ درست اور اعتدال کی راہ پر ہوتا ہے، اس کا فعل، اس کے قول کی تصدیق کرتا ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[5]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List