Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 49
- SuraName
- تفسیر سورۂ حجرات
- SegmentID
- 1487
- SegmentHeader
- AyatText
- {6} وهذا أيضاً من الآداب التي على أولي الألباب التأدُّبُ بها واستعمالها، وهو أنه إذا أخبرهم فاسقٌ بنبأ؛ أي: خبرٍ: أن يتثبَّتوا في خبره، ولا يأخذوه مجرداً؛ فإن في ذلك خطراً كبيراً ووقوعاً في الإثم؛ فإنَّ خبره إذا جُعل بمنزلة خبر الصادق العدل؛ حكم بموجب ذلك ومقتضاه، فحصل من تلف النفوس والأموال بغير حقٍّ بسبب ذلك الخبر ما يكون سبباً للندامة، بل الواجبُ عند خبر الفاسق التثبُّت والتبيُّن؛ فإن دلَّت الدلائل والقرائن على صدقه؛ عُمِلَ به وصُدِّق، وإن دلت على كذبه؛ كذِّب ولم يعمل به؛ ففيه دليل على أن خبر الصادق مقبول، وخبر الكاذب مردود، وخبر الفاسق متوقَّف فيه ، ولهذا كان السلف يقبلون روايات كثير من الخوارج المعروفين بالصدق، ولو كانوا فساقاً.
- AyatMeaning
- [6] یہ بھی ان آداب میں شامل ہے جن پر عقل مند لوگ عمل پیرا ہیں کہ جب ان کے پاس کوئی فاسق شخص خبر لے کر آئے تو وہ اس کی خبر کی تحقیق کر لیا کریں اور تحقیق کے بغیر اس پر عمل نہ کریں، کیونکہ اس میں بہت بڑا خطرہ اور گناہ میں پڑنے کا اندیشہ ہے، کیونکہ جب فاسق و فاجر شخص کی خبر کو صادق اور عادل شخص کی خبر کے طور پر لیا جائے، اور اس کے موجب اور تقاضے کے مطابق حکم لگایا جائے، تو اس خبر کے سبب سے ناحق جان و مال کا اتلاف ہو گا جو ندامت کا باعث ہو گا۔ فاسق و فاجر کی دی ہوئی خبر سننے کے بعد اس کی تحقیق و تبیین واجب ہے۔ اگر دلائل اور قرائن اس کی صداقت پر دلالت کرتے ہوں تو اس پر عمل کیا جائے اور اس کی تصدیق کی جائے، اور اگر دلائل و قرائن اس کے کذب پر دلالت کریں تو اس کو جھوٹ سمجھا جائے اور اس پر عمل نہ کیا جائے۔ اس آیت کریمہ میں دلیل ہے کہ صادق و عادل کی خبر مقبول، کاذب کی خبر مردود اور فاسق کی خبر میں توقف ہے۔ بنابریں سلف نے خوارج کی بہت سی روایات کو قبول کیا ہے، جو صداقت میں معروف تھے۔ اگرچہ وہ فاسق تھے۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [6]
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF