Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
43
SuraName
تفسیر سورۂ زخرف
SegmentID
1410
SegmentHeader
AyatText
{20} وقوله تعالى: {وقالوا لو شاء الرحمنُ ما عَبَدْناهُم}: فاحتجُّوا على عبادتهم الملائكة بالمشيئةِ، وهي حجةٌ لم يزل المشركونَ يطرِقونها، وهي حجةٌ باطلةٌ في نفسها عقلاً وشرعاً؛ فكلُّ عاقل لا يقبلُ الاحتجاج بالقدر، ولو سَلَكَه في حالةٍ من أحواله؛ لم يثبت عليها قدمه، وأمّا شرعاً؛ فإنَّ الله تعالى أبطل الاحتجاج به، ولم يذكُرْه عن غير المشركين به المكذِّبين لرسله؛ فإنَّ الله تعالى قد أقام الحجَّة على العباد؛ فلم يبقَ لأحدٍ عليه حجةٌ أصلاً، ولهذا قال هنا: {ما لهم بذلك من علم إنْ هم إلاَّ يَخْرُصونَ}؛ أي: يتخرَّصون تخرُّصاً لا دليل عليه، ويتخبَّطون خَبْطَ عشواء.
AyatMeaning
[20] ﴿وَقَالُوْا لَوْ شَآءَ الرَّحْمٰنُ مَا عَبَدْنٰهُمْ ﴾ ’’اور کہتے ہیں، اگر رحمان چاہتا تو ہم ان کی عبادت نہ کرتے۔‘‘ فرشتوں کی عبادت کرنے کے لیے انھوں نے اللہ تعالیٰ کی مشیت کو دلیل بنایا۔ مشرکین ہمیشہ سے اللہ تعالیٰ کی مشیت کو دلیل بناتے چلے آئے ہیں۔ یہ عقلی اور شرعی طور پر فی نفسہ باطل دلیل ہے۔ کوئی عقل مند شخص تقدیر کی دلیل کو قبول نہیں کر سکتا۔ اگر وہ کسی حال میں اس راہ پر گامزن ہوتا ہے تو اس پر ثابت قدم نہیں رہ سکتا۔ رہا شرعی طور پر مشیت الٰہی کو دلیل بنانا، تو اللہ تعالیٰ نے مشیت کی دلیل کو باطل ٹھہرا دیا ہے۔ مشرکین اور رسولوں کی تکذیب کرنے والوں کے سوا کسی نے مشیت الٰہی کو دلیل نہیں بنایا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر حجت قائم کر دی ہے۔ اب بندوں کے لیے کوئی حجت باقی نہیں رہی۔
Vocabulary
AyatSummary
[20]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List