Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 38
- SuraName
- تفسیر سورۂ ص
- SegmentID
- 1316
- SegmentHeader
- AyatText
- {82 ـ 83} فلما علم أنه مُنْظَرٌ؛ بادى ربَّه من خبثه بشدَّة العداوةِ لربِّه ولآدم وذُرِّيَّتِهِ، فقال: {فبعزَّتِك لأغْوِيَنَّهُم أجمعينَ}: يُحتمل أنَّ الباء للقسم، وأنَّه أقسم بعزَّةِ الله ليغوينَّهم كلَّهم أجمعين {إلاَّ عبادك منهم المخلَصين}: علم أنَّ الله سيحفظُهم من كيدِهِ. ويُحتمل أنَّ الباء للاستعانة، وأنَّه لما علم أنه عاجزٌ من كل وجهٍ، وأنه لا يضلُّ أحداً إلاَّ بمشيئة الله تعالى، فاستعانَ بعزَّةِ الله على إغواءِ ذُرِّيَّةِ آدمَ. هذا وهو عدوُّ الله حقًّا، ونحن يا ربَّنا العاجزونَ المقصرونَ، المقرُّونَ لك بكل نعمةٍ، ذُرِّيَّةُ من شَرَّفْتَه وكرَّمْتَه؛ فنستعين بعزَّتك العظيمة، وقدرتك، ورحمتك الواسعة لكلِّ مخلوق، ورحمتك التي أوصلتَ إلينا بها ما أوصلتَ من النعم الدينيَّة والدنيويَّة، وصرفتَ بها ما عنَّا صرفتَ من النِّقم، أن تعينَنا على محاربتِهِ وعداوتِهِ والسلامة من شرِّه وشركِهِ، ونحسنُ الظَّنَّ بك أن تجيبَ دعاءنا، ونؤمنُ بوعدِك الذي قلت لنا: {وقال ربُّكم ادْعوني أسْتَجِبْ لكُم}؛ فقد دَعَوْناك كما أمَرْتَنا، فاستجِبْ لنا كما وَعَدْتَنا. {إنَّك لا تُخْلِفُ الميعاد}.
- AyatMeaning
- [82، 83] جب ابلیس کو معلوم ہو گیا کہ اسے مہلت دے دی گئی ہے تو اس نے اپنے خبث باطن کی بنا پر اپنے رب، آدم اور اولاد آدم کے ساتھ اپنی شدید عداوت کو ظاہر کر دیا اور کہنے لگا: ﴿فَبِعِزَّتِكَ لَاُغْوِیَنَّهُمْ اَجْمَعِیْنَ﴾ اس میں ایک احتمال یہ ہے کہ (باء) قسم کے لیے ہو یعنی ابلیس نے اللہ تعالیٰ کی عزت و جلال کی قسم کھا کر اعلان کیا کہ وہ تمام اولاد آدم کو گمراہ کر کے رہے گا ﴿اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِیْنَ ﴾ ’’ان لوگوں کے سوا جن کو تو نے خاص کر لیا ہے۔‘‘ ابلیس کو معلوم تھا کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو اس کے مکرو فریب سے بچا لے گا۔ اس میں یہ بھی احتمال ہے کہ (باء) استعانت کے لیے ہو۔ چونکہ ابلیس کو معلوم ہے کہ وہ ہر لحاظ سے عاجز اور بے بس ہے اور اللہ تعالیٰ کی مشیت کے بغیر کسی کو گمراہ نہیں کر سکتا، تو اس نے اولاد آدم کو گمراہ کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی عزت سے مدد چاہی۔ حالانکہ وہ اللہ تعالیٰ کا حقیقی دشمن ہے۔ اے ہمارے رب! ہم تیرے انتہائی عاجز اور قصوروار بندے ہیں ہم تیری ہر نعمت کا اقرار کرتے ہیں، ہم اس ہستی کی اولاد ہیں جس کو تو نے عزت و شرف اور اکرام و تکریم سے سرفراز فرمایا۔ ہم تیری عظیم عزت و قدرت اور تمام مخلوق کے لیے تیری بے پایاں رحمت کے ذریعے سے تجھ سے مدد مانگتے ہیں، جو ہم پر بھی سایہ کناں ہے جس کے ذریعے سے تو نے ہم سے اپنی ناراضی کو دور فرمایا… شیطان کی محاربت و عداوت، اس کے شر اور شرک سے سلامت رہنے میں ہماری مدد فرما۔ اے ہمارے رب! ہم تجھ پر حسن ظن رکھتے ہیں کہ تو ہماری دعا قبول فرمائے گا ہم تیرے اس وعدے پر یقین رکھتے ہیں جس میں تو نے فرمایا تھا: ﴿وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْ ﴾ (غافر: 40؍60) ’’اور تمھارے رب نے کہا، مجھے پکارو میں تمھاری دعائیں قبول کروں گا۔‘‘ اے ہمارے رب! ہم نے تیرے حکم کے مطابق تجھ کو پکارا ہے پس جیسا کہ تو نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا ہے ہماری دعا کو قبول فرما۔ ﴿اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ ﴾ (آل عمران: 3/194) ’’بے شک تو اپنے وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔‘‘
- Vocabulary
- AyatSummary
- [82،
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF