Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 37
- SuraName
- تفسیر سورۂ صافات
- SegmentID
- 1294
- SegmentHeader
- AyatText
- {106} {إنَّ هذا}: الذي امتحنَّا به إبراهيمَ عليه السلام {لهو البَلاءُ المُبينُ}؛ أي: الواضح الذي تَبَيَّنَ به صفاءُ إبراهيم وكمالُ محبَّتِهِ لربِّه وخلَّتِهِ؛ فإن إسماعيلَ عليه الصلاة (والسلام) لما وَهَبَهُ الله لإبراهيم؛ أحبَّه حبًّا شديداً، وهو خليل الرحمن، والخلَّة أعلى أنواع المحبة، وهو منصبٌ لا يقبل المشاركة، ويقتضي أن تكونَ جميعُ أجزاء القلب متعلقةً بالمحبوب، فلما تعلقتْ شعبةٌ من شُعَبِ قلبِهِ بابنه إسماعيلَ؛ أراد الله تعالى أن يُصَفِّي وُدَّه ويختبرَ خُلَّتَهَ، فأمره أن يذبح مَنْ زاحَمَ حبُّه حبَّ ربِّه، فلما قَدَّمَ حبَّ الله وآثره على هواه وعزم على ذبحِهِ وزال ما في القلب من المزاحم، بقي الذبحُ لا فائدة فيه؛ فلهذا قال: {إنَّ هذا لهو البلاءُ المبينُ}.
- AyatMeaning
- [106] ﴿اِنَّ هٰؔذَا ﴾ ’’بے شک یہ بات‘‘ جس کے ذریعے سے ہم نے ابراہیم کا امتحان لیا ﴿لَهُوَ الْبَلٰٓؤُا الْمُبِیْنُ ﴾ ’’ البتہ وہ ایک واضح آزمائش تھی‘‘ اس کے ذریعے سے ابراہیمu کا اخلاص، اپنے رب کے لیے آپ کی کامل محبت اور آپ کی دوستی عیاں ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیمu کو اسماعیلu عطا فرمائے، حضرت ابراہیمu حضرت اسماعیلu سے بے پناہ محبت کرتے تھے، وہ خود رحمٰن کے خلیل تھے اور خلت محبت کا اعلیٰ ترین مرتبہ ہے۔ ایک ایسا منصب ہے جو مشارکت کو قبول نہیں کرتا اور تقاضا کرتا ہے کہ قلب کے تمام اجزاء محبوب سے وابستہ رہیں۔ چونکہ حضرت ابراہیمu کے قلب کے کسی گوشہ میں، آپ کے بیٹے اسماعیلu کی محبت جاگزیں تھی، اس لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کی محبت کو پاک صاف کرنے اور خلت کی آزمائش کا ارادہ فرمایا، پس اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس ہستی کو قربان کر دینے کا حکم دیا جو آپ کے رب کی محبت سے مزاحم تھی۔و اللہ أعلم۔ جب ابراہیمu نے اللہ تعالیٰ کی محبت کو خواہشات نفس پر مقدم رکھتے ہوئے، اپنے بیٹے کو ذبح کرنے کا عزم کر لیا تو قلب سے وہ داعیہ زائل ہو گیا جو اللہ تعالیٰ کی محبت سے مزاحم تھا۔ اب بیٹے کو ذبح کرنے میں کوئی فائدہ باقی نہ رہا۔ اس لیے فرمایا: ﴿اِنَّ هٰؔذَا لَهُوَ الْبَلٰٓؤُا الْمُبِیْنُ۰۰ ﴾ ’’بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھی۔‘‘
- Vocabulary
- AyatSummary
- [106
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF