Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
36
SuraName
تفسیر سورۂ یٰسٓ
SegmentID
1281
SegmentHeader
AyatText
{69} ينزِّه تعالى نبيَّه محمداً - صلى الله عليه وسلم - عمَّا رماه به المشركون من أنَّه شاعرٌ، وأنَّ الذي جاء به شعرٌ، فقال: {وما علَّمناه الشعرَ وما يَنبَغي له}: أن يكون شاعراً؛ أي: هذا من جنس المحال أن يكون شاعراً؛ لأنَّه رشيدٌ مهتدٍ، والشعراء غاوون، يتَّبِعُهُم الغاوون، ولأنَّ الله تعالى حَسَمَ جميع الشُّبه التي يتعلَّق بها الضالُّون عن رسوله، فحسم أن يكون يكتبُ أو يقرأ، وأخبر أنَّه ما علَّمه الشعر وما ينبغي له. {إنْ هو إلاَّ ذِكْرٌ وقرآنٌ مبينٌ}؛ أي: ما هذا الذي جاء به إلاَّ ذكرٌ يتذكَّر به أولو الألباب جميع المطالب الدينيَّة؛ فهو مشتملٌ عليها أتمَّ اشتمال، وهو يذكِّرُ العقولَ ما رَكَزَ اللَّهُ في فِطَرِها من الأمر بكلِّ حسنٍ والنهي عن كلِّ قبيح. {وقرآنٌ مُبينٌ}؛ أي: مبينٌ لما يُطْلَبُ بيانُه، ولهذا حذف المعمولَ؛ ليدلَّ على أنَّه مبينٌ لجميع الحقِّ بأدلَّته التفصيليَّة والإجماليَّة والباطل وأدلَّة بطلانِهِ. أنزله الله كذلك على رسولِهِ.
AyatMeaning
[69] مشرکین نبی مصطفی e پر شاعر ہونے کا بہتان لگایا کرتے تھے نیز یہ کہ جو کچھ آپ پیش کر رہے ہیں وہ شاعری ہے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی محمد e کو شاعری سے منزہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: ﴿وَمَا عَلَّمْنٰهُ الشِّ٘عْرَ وَمَا یَنْۢبَغِیْ لَهٗ﴾ یعنی آپ کے لیے مناسب نہیں ہے کہ آپ شاعری کریں۔ یعنی آپ کا شاعر ہونا جنس محال میں سے ہے۔ آپ تو ہدایت یافتہ ہیں جبکہ شعراء گمراہ ہوتے ہیں اور گمراہ لوگ ہی ان شعراء کی پیروی کرتے ہیں، نیز اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول e سے تمام شبہات کو دور کر دیا جن کا یہ گمراہ لوگ سہارا لیا کرتے ہیں ، چنانچہ اس شبہ کو بھی ختم کر دیا کہ آپ لکھ سکتے ہیں یا پڑھ سکتے ہیں اور آگاہ فرمایا کہ اس نے آپ کو شاعری نہیں سکھائی اور نہ شاعری آپ کے شایان شان ہے: ﴿اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّقُ٘رْاٰنٌ مُّبِیْنٌ﴾ یعنی یہ چیز جو محمد رسول e لے کر آئے ہیں ’’ذکر‘‘ ہے جس سے عقل مند لوگ تمام دینی مطالب میں راہنمائی حاصل کرتے ہیں، وہ تمام دینی مطالب پر کامل ترین طریقے سے مشتمل ہے اور وہ عقلوں کو اس چیز کی یاددہانی کرواتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اچھے کام کرنے کے حکم اور برے کاموں سے ممانعت کے طور پر انسانی فطرت میں ودیعت کر دیا ہے۔ ﴿وَّقُ٘رْاٰنٌ مُّبِیْنٌ﴾ ’’اور واضح قرآن ہے‘‘ یعنی جن امور کی تبیین مطلوب ہے ان سب کو بیان کرتا ہے۔ اس لیے معمول کو حذف کر دیا تاکہ وہ اس حقیقت پر دلالت کرے کہ وہ پورے حق کو اور باطل کے بطلان کو اجمالی اور تفصیلی دلائل کے ذریعے سے بیان کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے رسول e پر اسی طرح نازل فرمایا۔
Vocabulary
AyatSummary
[69]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List