Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
36
SuraName
تفسیر سورۂ یٰسٓ
SegmentID
1279
SegmentHeader
AyatText
{67} {ولو نشاءُ لَمَسَخْناهم على مَكانَتِهِم}؛ أي: لأذْهَبْنا حَرَكَتَهم، {فما استطاعوا مُضِيًّا}: إلى الأمام، {ولا يرجِعونَ}: إلى ورائِهِم، ليبعدُوا عن النار. والمعنى: أنَّ هؤلاء الكفار حقَّتْ عليهم كلمةُ العذاب، ولم يكن بدٌّ من عقابهم، وفي ذلك الموطن ما ثَمَّ إلاَّ النار قد بُرِّزَتْ، وليس لأحدٍ نجاةٌ إلا بالعبور على الصراط، وهذا لا يستطيعه إلاَّ أهلُ الإيمان الذين يمشونَ في نورِهِم، وأمَّا هؤلاء؛ فليس لهم عند الله عهدٌ في النجاة من النار؛ فإنْ شاء؛ طمس أعْيُنَهم، وأبقى حَرَكَتَهم فلم يَهْتَدوا إلى الصراطِ لو اسْتَبَقوا إليه وبادروه، وإن شاء؛ أذهبَ حِراكهم فلم يَسْتَطيعوا التقدُّم ولا التأخُّر، المقصودُ أنَّهم لا يَعْبُرونه، فلا تحصُلُ لهم النجاةُ.
AyatMeaning
[67] ﴿وَلَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنٰهُمْ عَلٰى مَكَانَتِهِمْ ﴾ ’’اور اگر ہم چاہیں تو ان کی جگہ پر ان کی صورتیں بدل دیں۔‘‘ یعنی ہم ان کی حرکت سلب کر لیں ﴿فَمَا اسْتَطَاعُوْا مُضِیًّا ﴾ ’’تو وہ چل پھر نہ سکتے‘‘ یعنی آگے کی جانب ﴿وَّلَا یَرْجِعُوْنَ ﴾ اور نہ آگ سے دور رہنے کے لیے پیچھے لوٹ سکیں۔ معنی یہ ہے کہ ان کفار کے لیے عذاب ثابت ہو گیا ، لہٰذا ان کو ضرور عذاب دیا جائے گا اور اس مقام پر جہنم کے سوا کچھ نہیں جو سامنے ہے اور اس پر بچھے ہوئے پل کو عبور کیے بغیر نجات کا کوئی راستہ نہیں اور اہل ایمان کے سوا اس پل کو کوئی عبور نہیں کر سکے گا۔ اہل ایمان اپنے ایمان کی روشنی میں پل کو عبور کریں گے۔ رہے یہ کفار تو اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے لیے نجات کا کوئی وعدہ نہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ ان کی بینائی کو سلب کرلے اور ان کی حرکت کو باقی رکھے تب اگر یہ راستے کی طرف بڑھیں تو اس تک پہنچ نہیں پائیں گے اور اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی حرکت کو بھی سلب کرلے تب یہ آگے بڑھ سکیں گے نہ پیچھے لوٹ سکیں گے۔ مقصد یہ ہے کہ کفار پل صراط کو عبور کر سکیں گے نہ انھیں جہنم سے نجات حاصل ہو گی۔
Vocabulary
AyatSummary
[67]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List