Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
33
SuraName
تفسیر سورۂ اَحزاب
SegmentID
1214
SegmentHeader
AyatText
{33} {وقَرْنَ في بُيوتِكُنَّ}؛ أي: اقْرُرْنَ فيها؛ لأنه أسلمُ وأحفظُ لَكُنَّ، {ولا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الجاهليةِ الأولى}؛ أي: لا تُكْثِرْنَ الخروج متجمِّلات أو متطيِّبات كعادة أهل الجاهلية الأولى، الذين لا علم عندهم ولا دين؛ فكلُّ هذا دفع للشرِّ وأسبابه. ولما أمرهنَّ بالتقوى عموماً وبجزيئات من التقوى نصَّ عليها لحاجة النساء إليها، كذلك أمرهن بالطاعة، خصوصاً الصلاة والزكاة اللتان يحتاجُهما ويضطرُّ إليهما كلُّ أحدٍ، وهما أكبر العبادات وأجلُّ الطاعات، وفي الصلاة الإخلاص للمعبود، وفي الزكاة الإحسان إلى العبيد. ثم أمرهنَّ بالطاعة عموماً، فقال: {وأطِعْنَ الله ورسولَه}: يدخُلُ في طاعة الله ورسوله كلُّ أمرٍ أمرا به أمرَ إيجابٍ أو استحبابٍ، {إنَّما يريدُ الله}: بأمرِكُنَّ بما أمَرَكُنَّ به ونَهْيِكُنَّ عمَّا نهاكنَّ عنه؛ {ليُذْهِبَ عنكم الرجسَ}؛ أي: الأذى والشر والخبث {أهلَ البيتِ ويُطَهِّرَكُم تطهيراً}: حتى تكونوا طاهرينَ مطهَّرين؛ أي: فاحمدوا، ربَّكم واشكُروه على هذه الأوامر والنواهي التي أخبركم بمصلحتها، وأنها محضُ مصلحتِكُم، لم يردِ الله أن يجعلَ عليكم بذلك حرجاً ولا مشقةً، بل لتتزكَّى نفوسُكم، وتتطهَّر أخلاقُكم، وتَحْسُنَ أعمالُكم، ويعظُم بذلك أجركم.
AyatMeaning
[33] ﴿وَقَ٘رْنَ فِیْ بُیُوْتِكُ٘نَّ ﴾ اپنے گھروں میں قرار پکڑو یہ تمھارے لیے زیادہ حفاظت اور سلامتی کا مقام ہے۔﴿وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى﴾ اور بناؤ سنگار کر کے اور خوشبو لگا کر بہت زیادہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلا کرو، جیسا کہ اہل جاہلیت کی عادت تھی جن کے پاس علم تھا نہ دین۔ یہ حکم شر اور اس کے اسباب کو روکنے کے لیے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے عمومی طور پر انھیں تقویٰ اور تقویٰ کی جزئیات کا حکم دینے کے بعد، اسے صراحت کے ساتھ بیان کیا ہے کیونکہ عورتیں اس کی سب سے زیادہ محتاج ہوتی ہیں۔ اسی طرح اس نے انھیں اطاعت کا حکم دیا، خاص طور پر نماز اور زکاۃ کا حکم دیا جن کی ضرورت ہر شخص کو ہوتی ہے۔ نماز اور زکاۃ سب سے بڑی عبادتیں اورجلیل القدر نیکیاں ہیں۔ نماز کے اندر معبود کے لیے اخلاص اور زکاۃ میں اللہ تعالیٰ کے بندوں پر احسان ہے۔ پھر ان کو عمومی اطاعت کا حکم دیا، فرمایا : ﴿وَاَطِعْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ﴾ ’’اور اطاعت کرو اللہ اور اس کے رسول کی۔‘‘ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت میں ہر قسم کا معاملہ داخل ہے، خواہ اس کا حکم وجوب کے طور پر دیا گیا ہو یا استحباب کے طور پر۔ ﴿اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ ﴾ ’’اللہ تعالیٰ صرف یہ چاہتا ہے‘‘ اللہ تعالیٰ نے تمھیں جن چیزوں کا حکم دیا اور جن امور سے منع کیا، اس کا مقصد صرف یہ ہے ﴿لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ ﴾ کہ وہ تم سے گندگی، شر اور ناپاکی کو دور کر دے ﴿اَهْلَ الْبَیْتِ وَیُطَهِّرَؔكُمْ تَطْهِیْرًا﴾ ’’اے نبی کی گھر والیو! اور تمھیں خوب پاک کردے۔‘‘ یہاں تک کہ تم سب طاہر اور مطہر بن جاؤ ۔ پس تم ان اوامرونواہی پر اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا بیان کرو اور اس کا شکر ادا کرو، جن کی مصلحتوں کے بارے میں تمھیں آگاہ فرمایا کہ وہ محض تمھارے فائدے کے لیے ہیں، ان اوامرونواہی کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ تمھیں کسی مشقت اور تنگی میں مبتلا کرنا نہیں چاہتا بلکہ وہ تمھارے نفوس کا تزکیہ، تمھارے اخلاق کی تطہیر اور تمھارے اعمال کی اصلاح کرنا چاہتا ہے اور اس طرح تمھارے اجر کو بڑا کرنا مقصود ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[33]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List