Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
29
SuraName
تفسیر سورۂ عنکبوت
SegmentID
1139
SegmentHeader
AyatText
{16} يذكر تعالى أنَّه أرسل خليله إبراهيم عليه السلام إلى قومه يَدْعوهم إلى الله، فقال لهم: {اعبُدوا اللهَ}؛ أي: وحِّدوه وأخلِصوا له العبادةَ وامتَثِلوا ما أمركم به، {واتَّقوه}: أن يغضبَ عليكم فيعذِّبَكم، وذلك بترك ما يُغضبه من المعاصي. {ذلكم}؛ أي: عبادة الله وتقواه {خيرٌ لكم}: من ترك ذلك، وهذا من باب إطلاق أفعل التفضيل بما ليس في الطرف الآخر منه شيء؛ فإنَّ تَرْكَ عبادةِ الله وتَرْكَ تقواه لا خير فيه بوجهٍ، وإنَّما كانت عبادة الله وتقواه خيراً للناس لأنَّه لا سبيل إلى نيل كرامته في الدُّنيا والآخرة إلاَّ بذلك، وكلُّ خيرٍ يوجدُ في الدُّنيا والآخرة؛ فإنَّه من آثار عبادة الله وتقواه. {إن كنتُم تعلَمونَ}: ذلك؛ فاعلموا الإمور، وانظُروا ما هو أولى بالإيثار.
AyatMeaning
[16] اللہ تبارک و تعالیٰ ذکر فرماتا ہے کہ اس نے اپنے خلیل ابراہیم u کو ان کی قوم کی طرف مبعوث فرمایا جو ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتے تھے، چنانچہ انھوں نے اپنی قوم سے کہا: ﴿ اعْبُدُوا اللّٰهَ ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ کو ایک مانو، صرف اسی کی عبادت کرو اور جو کچھ وہ تمھیں حکم دیتا ہے اس کی اطاعت کرو ﴿وَاتَّقُوْهُ﴾ ’’اور اس سے ڈرو‘‘ کہ وہ تم پر ناراض ہو، تمھیں عذاب دے اور یہ اس طرح ممکن ہے کہ تم ان امورکو چھوڑ دو جو اس کی ناراضی کا باعث ہیں ﴿ذٰلِكُمْ ﴾ ’’یہ ۔‘‘یعنی اللہ تعالیٰ کی عبادت اور تقویٰ ﴿ خَیْرٌ لَّكُمْ ﴾ ’’تمھارے لیے بہتر ہے۔‘‘ یعنی عبادت اور تقویٰ کو اختیار کرنا ان کو ترک کرنے سے بہتر ہے۔ یہ اسم تفضیل کے ایسے باب میں سے ہے جس کے دوسری طرف کچھ نہیں ہوتا کیونکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کا تقویٰ ترک کرنے میں کسی طرح بھی کوئی بھلائی نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور تقویٰ صرف اس لیے لوگوں کے لیے بہتر ہے کہ دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کی کرامت کا حصول، عبادت اور تقویٰ کے سوا ممکن نہیں ۔ دنیا و آخرت میں جو بھی بھلائی پائی جاتی ہے وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کے تقویٰ کی وجہ سے ہے۔ ﴿ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ﴾ ’’اگر تم اس کا علم رکھتے ہو۔‘‘ پس تمام امور میں خوب غور کرو اور دیکھو کہ ان میں سے کون سا امر ترجیح کے لائق ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[16]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List