Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 28
- SuraName
- تفسیر سورۂ قصص
- SegmentID
- 1125
- SegmentHeader
- AyatText
- {74 ـ 75} أي: ويوم ينادي اللهُ المشركين به العادلينَ به غيرَه، الذين يزعمونَ أنَّ له شركاءَ يستحقُّون أن يُعبدوا وينفعون ويضرُّون؛ فإذا كان يوم القيامةِ؛ أراد الله أن يُظْهِرَ جراءتهم وكذبهم في زعمهم وتكذيبهم لأنفسهم؛ يناديهم {أينَ شركائِيَ الذين كنتُم تزعُمون}؛ أي: بزعمهم لا بنفس الأمر؛ كما قال: {وما يَتَّبِعُ الذين يَدْعونَ من دون اللهِ شركاءَ إن يَتَّبِعون إلاَّ الظَّنَّ [وإنْ هم إلاَّ يخرصون]}، فإذا حضروا هم وإيَّاهم؛ نزع {من كلِّ أمَّةٍ}: من الأمم المكذِّبة {شهيداً}: يشهدُ على ما جرى في الدُّنيا من شركهم واعتقادِهم، وهؤلاء بمنزلةِ المنتَخَبين؛ أي: انتخبنا من رؤساء المكذِّبين مَنْ يتصدَّى للخصومة عنهم والمجادلة عن إخوانهم، وهم على طريقٍ واحدٍ؛ فإذا برزوا للمحاكمة، {فقُلْنا هاتوا برهانَكم}: حجَّتَكم ودليلَكم على صحَّةِ شرككم؛ هل أمَرْناكم بذلك؟ هل أمرتْكم رُسُلي؟ هل وجدتُم ذلك في شيء من كُتُبي؟ هل فيهم أحدٌ يستحقُّ شيئاً من الإلهيَّة؟ هل ينفعونكم أو يدفعونَ عنكم من عذاب الله أو يُغنون عنكم؟ فليفعلوا إذاً إن كان فيهم أهليَّةٌ ولْيُروكم إنْ كان لهم قدرةٌ، {فعلموا}: حينئذٍ بطلانَ قولِهِم وفساده، و {أنَّ الحقَّ لله}: تعالى، قد توجَّهت عليهم الخصومةُ وانقطعتْ حجَّتهم وأفلجت حجةُ الله، {وضلَّ عنهم ما كانوا يفترون}: من الكذبِ والإفك؛ اضمحلَّ وتلاشى وعدم، وعلموا أنَّ الله قد عدل فيهم؛ حيث لم يضعِ العقوبةَ إلاَّ بمن استحقَّها واستأهلها.
- AyatMeaning
- [75,74] جس روز اللہ تعالیٰ مشرکین کو اور ان لوگوں کو… جو غیر اللہ کو اس کا ہمسر ٹھہراتے ہیں ، جو یہ سمجھتے ہیں کہ الوہیت میں غیر اللہ کا حصہ ہے اور ان کے یہ خود ساختہ معبود عبادت کے مستحق ہیں اور نفع و نقصان دینے کی طاقت رکھتے ہیں … پکارے گا۔ پس جب قیامت کا دن ہو گا تو اللہ تعالیٰ مشرکین کی جسارت، ان کے زعم کا ذب اور ان کی خود اپنے آپ کی تکذیب کو ظاہر کرنا چاہے گا۔ ﴿یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُ٘رَؔكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ ﴾ ’’تو ان کو پکار کر پوچھے گا کہ میرے وہ شریک کہاں ہیں جن کو تم، شریک سمجھتے تھے۔‘‘ یہ نفس امر میں شریک نہیں بلکہ ان کے زعم باطل کے مطابق شریک ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَمَا یَتَّ٘بِـعُ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ شُ٘رَؔكَآءَ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّ٘نَّ وَاِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ﴾ (یونس:10؍66) ’’اور وہ لوگ جو اللہ کے سوا اپنے خود ساختہ شریکوں کو پکارتے ہیں وہ تو محض اپنے وہم و گمان کے پیرو ہیں اور وہ صرف قیاس آرائیاں کررہے ہیں ۔‘‘ جب یہ مشرکین اور ان کے معبودان باطل اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہوں گے تو اللہ تعالیٰ ﴿ مِنْ كُ٘لِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا ﴾ ’’ہر امت میں سے ایک گواہ‘‘ یعنی جھٹلانے والی ہر امت میں سے ایک گواہ کھڑا کرے گا جو دنیا میں ان کے کرتوتوں ، ان کے شرک اور ان کے اعتقادات پر گواہی دے گا اور یہ منتخب لوگ ہوں گے یعنی ہم جھٹلانے والوں کے سرداروں میں سے کچھ لوگوں کو منتخب کر لیں گے جو اپنی طرف سے اور اپنے بھائیوں کی طرف سے جھگڑیں گے کیونکہ وہ ایک ہی راستے پر چلتے رہے ہیں اور جب وہ محاکمہ کے لیے سامنے آئیں گے ﴿ فَقُلْنَا هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ ﴾ ’’تو ہم (ان سے) کہیں گے اپنی دلیل لاؤ‘‘ یعنی اپنے شرک کی صحت پر حجت و برہان کہ آیا ہم نے تمھیں اس شرک کا حکم دیا؟ کیا میرے رسولوں نے تمھیں اس کا حکم دیا؟ یا اس شرک کے جواز کے بارے میں تم نے میری کتابوں میں کچھ لکھا ہوا پایا؟ کیا ان خود ساختہ شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو الوہیت کا مستحق ہو؟ کیا یہ معبود تمھیں کوئی فائدہ دے سکتے ہیں ؟ یا تم سے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو ہٹانے میں تمھارے کوئی کام آ سکتے ہیں ؟ اگر ان میں کوئی اہلیت ہے تو وہ یہ کام کر دیکھیں وہ تم سے عذاب الٰہی کو دور کریں اگر وہ ایسا کرنے کی قدرت رکھتے ہیں ۔ ﴿ فَعَلِمُوْۤا ﴾ ’’تب وہ جان لیں گے‘‘ اپنے قول کے بطلان و فساد کو اور انھیں یہ بھی معلوم ہو جائے گا ﴿ اَنَّ الْحَقَّ لِلّٰهِ ﴾ ’’کہ حق اللہ ہی کے لیے ہے‘‘ خصومت ان کی طرف رخ کر لے گی۔ ان کی حجت ناکام اور اللہ تعالیٰ کی حجت غالب آ جائے گی۔ ﴿ وَضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ ﴾ ’’جو جھوٹ اور بہتان انھوں نے گھڑا تھا سب مضمحل، ناپید اور معدوم ہو جائے گا۔‘‘ انھیں معلوم ہو جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں انصاف کیا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے صرف اسی شخص کو سزا دی ہے جو اس کا مستحق اور اہل ہے۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [75,
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF