Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
23
SuraName
تفسیر سورۂ مومنون
SegmentID
1021
SegmentHeader
AyatText
{86 ـ 87} ثم انتقل إلى ما هو أعظم من ذلك، فقال: {قلْ مَن ربُّ السمواتِ السبع}: وما فيها من النيِّرات والكواكب السيَّارات والثوابت، {وربُّ العرش العظيم}: الذي هو أعلى المخلوقات وأوسُعها وأعظمُها؛ فمن الذي خَلَقَ ذلك ودبَّره وصرَّفه بأنواع التدبير؟ {سيقولون لله}؛ أي: سيقرُّون بأنَّ الله ربُّ ذلك كله، قل لهم حين يُقِرُّون بذلك: {أفلا تتَّقونَ}: عبادةَ المخلوقاتِ العاجزةِ وتتَّقون الربَّ العظيم كامل القدرة عظيم السلطان؟! وفي هذا من لطف الخطاب من قوله: {أفلا تذكرون}، {أفلا تتَّقونَ}؛ والوعظ بأداة العرض الجاذبة للقلوب ما لا يخفى.
AyatMeaning
[87,86] پھر اللہ تبارک و تعالیٰ اس سے بھی بڑی دلیل کی طرف منتقل ہوتا ہے، چنانچہ فرمایا: ﴿ قُ٘لْ مَنْ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ ﴾ ’’کہہ دیجیے سات آسمانوں کا رب کون ہے؟‘‘ اور ان کے اندر ستاروں ، سیاروں ، کواکب اور ثوابت کا رب کون ہے؟ ﴿ وَرَبُّ الْ٘عَرْشِ الْعَظِیْمِ ﴾ ’’اور عرش عظیم کا رب کون ہے‘‘ جو تمام مخلوقات سے زیادہ بلند، سب سے وسیع اور سب سے بڑا ہے؟ وہ کون ہے جس نے اس پورے نظام کی تخلیق کی پھر اس کی تدبیر کی اور وہ مختلف تدابیر کے ذریعے سے ان میں تصرف کرتا ہے؟ ﴿ سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰهِ﴾ یعنی وہ اس حقیقت کا اقرار کریں گے کہ ان سب کا رب اللہ تعالیٰ ہی ہے جب وہ اس کا اقرار کرلیں تو ان سے کہیے! ﴿ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ ﴾ ’’کیا پس تم (عاجز اور بے بس مخلوق کی عبادت سے ) بچتے کیوں نہیں ؟‘‘ اس کے برعکس تم رب عظیم کی عبادت سے، جو کامل قدرت اور عظیم قوت کا مالک ہے، دور بھاگتے ہو۔ اس آیت کریمہ میں خطاب کا ایسا اسلوب ہے جو لطف و کرم پر مبنی ہے۔ جو اللہ تعالیٰ کے ارشاد ﴿ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ ﴾ میں نظر آتا ہے، نیز اس میں وعظ و نصیحت کا ایسا پیرایہ ہے جو انتہائی دلکش ہے۔
Vocabulary
AyatSummary
[87,
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List