Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 22
- SuraName
- تفسیر سورۂ حج
- SegmentID
- 977
- SegmentHeader
- AyatText
- {14} لما ذكر تعالى المجادل بالباطل، وأنَّه على قسمين: مقلِّدٍ وداعٍ؛ ذكر أن المتسمِّي بالإيمان أيضاً على قسمين: قسم لم يدخُل الإيمان قلبَه كما تقدَّم. والقسم الثاني: المؤمنُ حقيقةً؛ صدَّق ما معه من الإيمان بالأعمال الصالحة، فأخبر تعالى أنَّه يدخِلُهم {جناتٍ تجري من تحتها الأنهار}: وسمِّيت الجنة جنةً لاشتمالها على المنازل والقصور والأشجار والنوابت التي تُجِنُّ مَنْ فيها ويستترُ بها من كثرتها. {إنَّ الله يفعلُ ما يريدُ}: فمهما أراده تعالى؛ فَعَلَه؛ من غير ممانع ولا معارض، ومن ذلك إيصال أهل الجنة إليها، جعلنا الله منهم بمنِّه وكرمِهِ.
- AyatMeaning
- [14] جب اللہ تعالیٰ نے باطل دلیلوں سے جھگڑنے والے کا ذکر فرمایا اور یہ بھی بتایا کہ ایسے لوگ دو اقسام میں منقسم ہیں ، ایک مقلدین اور دوسرے اپنی بدعات کی طرف دعوت دینے والے تو اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی بھی دو اقسام ذکر فرمائیں جو اپنے آپ کو ایمان سے منسوب کرتے ہیں ۔ پہلی قسم ان لوگوں کی جن کے دلوں میں ابھی ایمان داخل نہیں ہوا جیسا کہ گزشتہ سطور میں گزرا اور دوسری قسم ان لوگوں کی جو حقیقی مومن ہیں جنھوں نے اعمال صالحہ کے ذریعے سے اپنے ایمان کی تصدیق کی۔ پس ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ آگاہ فرماتا ہے کہ وہ ان کو ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ جنت کو ’’جنت‘‘ اس لیے کہا گیا ہے کیونکہ یہ خوبصورت منازل، محلوں ، درختوں اور نباتات پر مشتمل ہے یہ درخت اور نباتات اپنی کثرت کے باعث ان لوگوں کو ڈھانپ لیں گے اور ان پر سایہ کناں ہوں گے جو اس میں داخل ہوں گے۔ ﴿ اِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ﴾ پس اللہ تعالیٰ جو بھی ارادہ کرتا ہے اسے بغیر کسی مانع اور معارض کے، کر گزرتا ہے۔ اس کا ایک ارادہ یہ ہے کہ وہ جنت کو اہل جنت میں داخل کرے گا… اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم اور احسان سے ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کرے۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [14]
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF