Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
17
SuraName
تفسیر سورۂ اسراء
SegmentID
841
SegmentHeader
AyatText
{101} أي: لستَ أيُّها الرسول المؤيَّد بالآيات أولَ رسول كذَّبه الناس؛ فلقد أرسلْنا قبلَكَ موسى بن عمران الكليم إلى فرعون وقومِهِ وَآتيناه {تسعَ آياتٍ بيِّناتٍ}: كلُّ واحدة منها تكفي لمن قصدُهُ اتِّباع الحقِّ كالحيَّة والعصا والطُّوفان والجرادِ والقُمَّل والضفادع والدَّم والرجز وفلق البحر؛ فإنْ شككتَ في شيء من ذلك؛ {فاسألْ بني إسرائيلَ إذْ جاءَهم فقال له فرعونُ}: مع هذه الآيات: {إني لأظنُّك يا موسى مسحوراً}.
AyatMeaning
[101] یعنی اے رسول! کہ جس کی آیات و معجزات کے ذریعے سے تائید کی گئی ہے… آپ پہلے رسول نہیں ہیں جس کی لوگوں نے تکذیب کی۔ ہم نے آپe سے پہلے موسیٰ بن عمران (u) کو رسول بنا کر فرعون اور اس کی قوم کی طرف مبعوث کیا، ہم نے انھیں عطا کیے ﴿تِسْعَ اٰیٰتٍۭؔ بَیِّنٰتٍ ﴾ ’’نو معجزات‘‘ جو شخص حق کا قصد رکھتا ہے اس کے لیے ان میں سے ایک ہی معجزہ کافی ہے…جیسے اژدہا، عصا، طوفان، ٹڈی دل، جوئیں ، مینڈک، خون، یدبیضاء اور سمندر کا پھٹ جانا۔ اگر آپ کو اس بارے میں کوئی شک ہے ﴿ فَسْـَٔلْ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِذْ جَآءَهُمْ فَقَالَ لَهٗ فِرْعَوْنُ ﴾ ’’تو آپ بنی اسرائیل سے پوچھ لیں جب آئے موسیٰ ان کے پاس تو (ان معجزات کے باوجود) فرعون نے کہا: ﴿ اِنِّیْ لَاَظُنُّكَ یٰمُوْسٰؔى مَسْحُوْرًا ﴾ ’’اے موسیٰ! میں سمجھتا ہوں ، تجھ پر ضرور جادو کر دیا گیا ہے۔‘‘
Vocabulary
AyatSummary
[101
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List