Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 15
- SuraName
- تفسیر سورۂ حجر
- SegmentID
- 737
- SegmentHeader
- AyatText
- {23 ـ 25} أي: هو وحده لا شريك له الذي يحيي الخلق من العدم بعد أن لم يكونوا شيئاً مذكوراً، ويميتهم لآجالهم التي قدرها، {ونحن الوارثون}؛ كقوله: {إنا نحنُ نَرِثُ الأرضَ ومَنْ عليها وإلينا يُرْجَعون}: وليس ذلك بعزيز ولا ممتنع على الله؛ فإنه تعالى يعلم المستقدِمين من الخلق والمستأخِرين منهم، ويعلم ما تَنْقُصُ الأرض منهم وما تفرِّقُ من أجزائهم، وهو الذي قدرتُهُ لا يعجِزُها معجِزٌ، فيعيد عباده خلقاً جديداً، ويحشُرُهم إليه. {إنَّه حكيمٌ}: يضع الأشياء مواضعها، وينزِلُها منازِلَها، ويجازي كلَّ عامل بعمله: إن خيراً؛ فخير، وإن شرًّا؛ فشر.
- AyatMeaning
- [25-23] یہ اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے جو تمام خلائق کو عدم سے وجود میں لاتا ہے حالانکہ وہ اس سے قبل کچھ بھی نہ تھے اور ان کی مدت مقررہ پوری ہونے کے بعد ان کو موت دیتا ہے۔ ﴿ وَنَحْنُ الْوٰرِثُ٘وْنَ ﴾ ’’اور ہم ہی ہیں پیچھے رہنے والے‘‘ اللہ کا یہ ارشاد اس آیت کریمہ کی مانند ہے ﴿ اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَمَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ﴾ (مریم: 19؍40) ’’ہم ہی زمین کے وارث ہوں گے اور سب ہماری ہی طرف لوٹائے جائیں گے۔‘‘ اور یہ چیز اللہ تعالیٰ کے لیے مشکل اور محال نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ پہلے لوگوں کو بھی جانتا ہے اور اسے آنے والے لوگوں کا بھی علم ہے، زمین ان میں جو کمی واقع کر رہی ہے اور ان کے اجزا کو بکھیر رہی ہے، سب اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس کے دست قدرت کو کوئی چیز عاجز نہیں کر سکتی۔ پس وہ اپنے بندوں کو دوبارہ نئے سرے سے پیدا کرے گا پھر ان کو اپنے حضور اکٹھا کرے گا ﴿اِنَّهٗ حَكِیْمٌ عَلِیْمٌ ﴾ ’’وہ دانا، جاننے والا ہے۔‘‘ یعنی وہ تمام اشیاء کو ان کے لائق شان مقام پر رکھتا ہے اور ان کے لائق حال مقام پر نازل کرتا ہے، وہ ہر عمل کرنے والے کو اس کے عمل کا بدلہ دے گا، اگر اچھا عمل ہو گا تو اچھی جزا ہو گی اور اگر برا عمل ہو گا تو بری جزا ہو گی۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [25-
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF