Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
12
SuraName
تفسیر سورۂ یوسف
SegmentID
682
SegmentHeader
AyatText
{101} لما أتمَّ الله ليوسف ما أتمَّ من التمكين في الأرض والملك وأقرَّ عينه بأبويه وإخوته وبعد العلم العظيم الذي أعطاه الله إيَّاه، فقال مقرًّا بنعمة الله شاكراً لها داعياً بالثبات على الإسلام: {ربِّ قد آتيتني من الملك}: وذلك أنَّه كان على خزائن الأرض وتدبيرها ووزيراً كبيراً للملك، {وعلَّمْتَني من تأويل الأحاديث}؛ أي: من تأويل أحاديث الكتب المنزَلَة وتأويل الرؤيا وغير ذلك من العلم. {فاطر السمواتِ والأرضِ ... توفَّني مسلماً}؛ أي: أدمْ عليَّ الإسلام وثبِّتْني عليه حتى توفَّاني عليه، ولم يكن هذا دعاءً باستعجال الموت. {وألحِقْني بالصَّالحين}: من الأنبياء الأبرار والأصفياء الأخيار.
AyatMeaning
[101] جب اللہ تبارک و تعالیٰ نے یوسفu کو زمین میں مکمل اقتدار عطا کر دیا اور ان کے والدین اور بھائیوں کی ملاقات کے ذریعے سے ان کی آنکھیں ٹھنڈی کر دیں تو یوسفu نے اللہ تعالیٰ کی نعمت کا اقرار کرتے، اس پر اس کا شکر ادا کرتے اور اسلام پر ثبات اور استقامت کی دعا کرتے ہوئے کہا: ﴿ رَبِّ قَدْ اٰتَیْتَنِیْ مِنَ الْمُلْكِ ﴾ ’’اے رب تو نے مجھے بادشاہی سے حصہ دیا‘‘ یہ انھوں نے اس لیے کہا تھا کہ وہ زمین کے خزانوں کے منتظم اور بادشاہ کے بہت بڑے وزیر تھے۔ ﴿ وَعَلَّمْتَنِیْ مِنْ تَاْوِیْلِ الْاَحَادِیْثِ ﴾ ’’اور مجھے خوابوں کی تعبیر کا علم بخشا۔‘‘ یعنی تو نے مجھے آسمانی کتاب کی تفسیر اور خوابوں کی تعبیر کا علم عطا کیا ﴿ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ١۫ اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ١ۚ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا ﴾ ’’اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے… مجھے اسلام پر موت دے‘‘ یعنی مجھے اسلام پر قائم اور ثابت قدم رکھ حتیٰ کہ اسلام ہی پر مجھے وفات دے۔ یہ دعا موت کے جلدی آنے کی دعا نہیں ہے۔ ﴿ وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصّٰؔلِحِیْنَ ﴾ ’’اور مجھے نیک بندوں میں داخل کردیجیے۔‘‘ یعنی مجھے انبیاء و ابرار، اپنے چنے ہوئے اور بہترین بندوں میں شامل کر۔
Vocabulary
AyatSummary
[101
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List