Details

Tbl_TFsadiQuraanSummary


SuraNo
10
SuraName
تفسیر سورۂ یونس
SegmentID
602
SegmentHeader
AyatText
{21} يقول تعالى: {وإذا أذَقْنا الناس رحمةً من بعد ضرَّاء مسَّتهم}: كالصحة بعد المرض والغنى بعد الفقر والأمن بعد الخوف؛ نسوا ما أصابهم من الضرَّاء، ولم يشكُروا الله على الرخاء والرحمة، بل استمرُّوا في طغيانهم ومكرهم، ولهذا قال: {إذا لهم مكرٌ في آياتنا}؛ أي: يسعَوْن بالباطل ليبطلوا به الحق. {قل اللهُ أسرعُ مكراً}: فإنَّ المكرَ السيئ لا يحيق إلا بأهله؛ فمقصودهم منعكسٌ عليهم، ولم يسلموا من التَبِعَة، بل تكتب الملائكة عليهم ما يعملون، ويحصيه الله عليهم، ثم يجازيهم الله عليه أوفر الجزاء.
AyatMeaning
[21] اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَاِذَاۤ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً مِّنْۢ بَعْدِ ضَرَّآءَؔ مَسَّتْهُمْ ﴾ ’’اور جب چکھائیں ہم لوگوں کو مزا اپنی رحمت کا، ایک تکلیف کے بعد جو ان کو پہنچی تھی۔‘‘ مثلاً: مرض کے بعد صحت، تنگ دستی کے بعد فراخی اور خوف کے بعد امن تو وہ بھول جاتے ہیں کہ انھیں کیا تکلیف پہنچی تھی اور وہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ فراخی اور اس کی رحمت پر اس کا شکر ادا نہیں کرتے بلکہ وہ اپنی سازشوں اور سرکشی پر جمے رہتے ہیں ۔ بنابریں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِذَا لَهُمْ مَّؔكْرٌ فِیْۤ اٰیَ٘اتِنَا﴾ ’’اسی وقت بنانے لگیں وہ حیلے ہماری آیتوں میں ‘‘ یعنی وہ باطل میں کوشاں رہتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے سے حق کو باطل ثابت کریں ﴿ قُ٘لِ اللّٰهُ اَسْرَعُ مَكْرًا﴾ ’’کہہ دیجیے! اللہ حیلے بنانے (تدبیر کرنے) میں زیادہ تیز ہے‘‘ کیونکہ بری چالوں کا وبال چال چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔ ان کے برے مقاصد انھی پر پلٹ جاتے ہیں اور وہ برے انجام سے محفوظ نہیں رہتے بلکہ فرشتے ان کے اعمال لکھتے جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ان کے اعمال کو محفوظ کر لیتا ہے پھر وہ ان کو ان اعمال کی پوری پوری جزا دے گا۔
Vocabulary
AyatSummary
[21]
Conclusions
LangCode
ur
TextType
UTF

Edit | Back to List