Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 10
- SuraName
- تفسیر سورۂ یونس
- SegmentID
- 597
- SegmentHeader
- AyatText
- {12} وهذا إخبارٌ عن طبيعة الإنسان من حيث هو، وأنَّه إذا مسَّه ضرٌّ من مرض أو مصيبة؛ اجتهد في الدعاء، وسأل الله في جميع أحواله؛ قائماً وقاعداً ومضطجعاً، وألحَّ في الدعاء؛ ليكشف الله عنه ضرَّه، {فلما كشفنا عنه ضُرَّه مَرَّ كأن لم يَدْعُنا إلى ضُرٍّ مسَّه}؛ أي: استمر في غفلته معرضاً عن ربِّه كأنه ما جاءه ضرٌّ فكشفه الله عنه؛ فأيُّ ظلم أعظم من هذا الظلم؛ يطلب من الله قضاء غرضه؛ فإذا أناله إياه؛ لم ينظرْ إلى حقِّ ربِّه؛ وكأنه ليس عليه لله حقٌّ؟! وهذا تزيينٌ من الشيطان زيَّن له ما كان مستهجناً مستقبحاً في العقول والفطر، {كذلك زُيِّن للمسرفين}؛ أي: المتجاوزين للحدِّ {ما كانوا يعملونَ}.
- AyatMeaning
- [12] اس میں انسان کی فطرت کے بارے میں خبر دی گئی ہے کہ جب اسے کسی مرض یا مصیبت کی وجہ سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو خوب دعائیں کرتا ہے اور وہ اٹھتے بیٹھتے اور لیٹتے ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے سوال کرتا ہے، اپنی دعاؤں میں گڑگڑاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی تکلیف کو دور کر دے۔ ﴿ فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهٗ مَرَّ كَاَنْ لَّمْ یَدْعُنَاۤ اِلٰى ضُرٍّؔ مَّسَّهٗ﴾ ’’پس جب ہم اس سے اس کی تکلیف کو دور کر دیتے ہیں تو وہ (یوں ) چلا جاتا ہے گویا کہ اس نے ہمیں کسی تکلیف کے پہنچنے پر پکارا ہی نہیں ‘‘ یعنی اپنے رب سے روگردانی کرتے ہوئے غفلت میں مستغرق رہتا ہے گویا کہ اسے کوئی تکلیف ہی نہیں آئی، جسے اللہ تعالیٰ نے دور کیا ہو۔ اس سے بڑھ کر اور کون سا ظلم ہے کہ انسان اپنی غرض پوری کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اور جب اللہ تعالیٰ اس کی یہ غرض پوری کر دے تو پھر وہ اپنے رب کے حقوق کی طرف نہ دیکھے، گویا کہ اس پر اللہ تعالیٰ کا کوئی حق ہی نہیں ۔ یہ شیطان کا آراستہ کرنا ہے۔ شیطان ان تمام چیزوں کو مزین کرتا ہے جو انسانی عقل و فطرت کے مطابق انتہائی بری اور قبیح ہیں ۔ ﴿ كَذٰلِكَ زُیِّنَ لِلْ٘مُسْرِفِیْنَ۠ ﴾ ’’اسی طرح خوش نما بنا دیے گئے ہیں بے باک لوگوں کے لیے‘‘ یعنی ان لوگوں کے لیے جو حدود سے تجاوز کرتے ہیں ﴿ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾ ’’جو عمل وہ کرتے تھے۔‘‘
- Vocabulary
- AyatSummary
- [12]
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF