Details
Tbl_TFsadiQuraanSummary
- SuraNo
- 7
- SuraName
- تفسیر سورۂ اعراف
- SegmentID
- 460
- SegmentHeader
- AyatText
- {38 ـ 39} فقالت لهم الملائكة: {ادخُلوا في أمم}؛ أي: في جملة أمم {قد خلت من قبلكم من الجنِّ والإنس}؛ أي: مضوا على ما مضيتم عليه من الكفر والاستكبار، فاستحق الجميعُ الخزيَ والبوارَ. {كلَّما دخلتْ أمةٌ}: من الأمم العاتية النار، {لعنتْ أختَها}؛ كما قال تعالى: {ويومَ القيامةِ يكفُرُ بعضُكم ببعضٍ ويلعنُ بعضكم بعضاً}، {حتَّى إذا ادَّاركوا فيها جميعاً}؛ أي: اجتمع في النار جميع أهلها من الأولين والآخرين والقادة والرؤساء والمقلِّدين الأتباع، {قالت أخراهم}؛ أي: متأخروهم المتبعون للرؤساء، {لأولاهم}: أي: لرؤسائهم شاكين إلى الله إضلالهم إياهم: {ربَّنا هؤلاء أضلُّونا فآتهم عذاباً ضعفاً من النار}؛ أي: عذِّبْهم عذاباً مضاعفاً لأنَّهم أضلُّونا وزينوا لنا الأعمال الخبيثة. فقالت {أولاهم لأخراهم}؛ أي: الرؤساء قالوا لأتباعهم: {فما كان لكم علينا من فضل}؛ أي: قد اشتركنا جميعاً في الغيِّ والضلال، وفي فعل أسباب العذاب؛ فأيُّ فضلٍ لكم علينا؟ {قال} اللَّه: {لكلٍّ} منكم {ضعفٌ}: ونصيب من العذاب، {فذوقوا العذاب بما كنتم تكسِبونَ}: ولكنه من المعلوم أن عذاب الرؤساء وأئمة الضلال أبلغُ وأشنعُ من عذاب الأتباع؛ كما أنَّ نعيم أئمة الهدى ورؤسائه أعظم من ثواب الأتباع؛ قال تعالى: {الذين كَفَروا وصدُّوا عن سبيل اللهِ زِدْناهم عذاباً فوق العذابِ بما كانوا يُفْسِدون}. فهذه الآيات ونحوها دلَّت على أن سائر أنواع المكذبين بآيات الله مخلَّدون في العذاب مشتركون فيه وفي أصله، وإن كانوا متفاوتين في مقداره بحسب أعمالهم وعنادهم وظلمهم وافترائهم وأن مودتهم التي كانت بينَهم في الدُّنيا تنقلب يوم القيامة عداوةً وملاعنةً.
- AyatMeaning
- [38] فرشتے ان سے کہیں گے ﴿ادْخُلُوْا فِیْۤ اُمَمٍ ﴾ ’’ان قوموں میں داخل ہوجاؤ۔‘‘ یعنی ان جملہ امتوں میں داخل ہو جاؤ۔ ﴿ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ مِّنَ الْ٘جِنِّ وَالْاِنْ٘سِ ﴾ ’’جو تم سے پہلے جنوں اور انسانوں میں سے گزر چکیں ‘‘ یعنی وہ بھی اسی راستے پر گامزن رہے تھے جس پر تم چلتے رہے ہو، یعنی کفر و استکبار کا راستہ۔ اس لیے سب رسوائی اور ہلاکت کے مستحق ٹھہرے ﴿ فِی النَّارِ ﴾ اور ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہو۔ سرکش اور نافرمان قوموں میں سے جب کوئی قوم جہنم میں داخل ہوگی ﴿ لَّعَنَتْ اُخْتَهَا ﴾ ’’اپنی جیسی جماعت پرلعنت کرے گی۔‘‘ یعنی اپنے جیسے مشرکانہ عقائد رکھنے والی قوم پر لعنت کرے گی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یَكْ٘فُرُ بَعْضُكُمْ بِبَعْضٍ وَّیَلْ٘عَنُ بَعْضُكُمْ بَعْضًا﴾ (العنکبوت: 29؍25) ’’قیامت کے روز تم ایک دوسرے کا انکار کرو گے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے۔‘‘﴿ حَتّٰۤى اِذَا ادَّارَؔكُوْا فِیْهَا جَمِیْعًا ﴾ ’’یہاں تک کہ جب سب اس میں داخل ہوجائیں گے۔‘‘ یعنی جب جہنم میں ، اولین و آخرین، قائدین، رؤسا، ان کے پیروکار اور مقلدین سب جمع ہو جائیں گے ﴿قَالَتْ اُخْرٰىهُمْ﴾ ’’تو کہیں گے ان کے پچھلے‘‘ یعنی رؤسا و قائدین کے پیروکار ﴿ لِاُوْلٰ٘ىهُمْ ﴾ ’’پہلوں کو‘‘ یعنی وہ اپنے سرداروں اور رؤسا کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے شکوہ کرتے ہوئے کہ انھوں نے گمراہ کیا تھا۔۔ کہیں گے: ﴿ رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ اَضَلُّوْنَا فَاٰتِهِمْ عَذَابً٘ا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ ﴾ ’’اے ہمارے رب! ان ہی لوگوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا تو ان کو آتش جہنم کا دگنا عذاب دے۔‘‘ یعنی اے ہمارے رب انھیں کئی گنا عذاب دے کیونکہ انھوں نے ہمیں گمراہ کیا اور ناپاک اعمال کو ہمارے سامنے مزین کرکے پیش کیا۔ [39] ﴿وَقَالَتْ اُوْلٰ٘ىهُمْ لِاُخْرٰؔىهُمْ ﴾ ’’اور کہیں گے ان کے پہلے پچھلوں کو‘‘ یعنی سردار اپنے پیروکاروں سے کہیں گے: ﴿ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَیْنَا مِنْ فَضْلٍ﴾ ’’پس کچھ نہ ہوئی تم کو ہم پر بڑائی‘‘ یعنی ہم گمراہی، ضلالت اور عذاب کے اسباب اختیار کرنے میں مشترک ہیں ۔ تمھیں ہم پر کون سی فضیلت ہے؟ ﴿قَالَ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ﴿لِکُلِّ ضِعْفٌ﴾ ’’تم میں سے ہر ایک کے لیے دو گنا عذاب ہے‘‘ ﴿ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ ﴾ ’’اب چکھو عذاب بسبب اپنی کمائی کے‘‘ لیکن یہ معلوم ہے کہ سرداروں اور ائمہ ضلالت کو ان کے پیروکاروں کی نسبت زیادہ سخت اور برا عذاب دیا جائے گا۔ جیسے ائمہ ہُدیٰ کو ان کے متبعین کے ثواب کے مقابلے میں زیادہ بڑی نعمتوں سے نوازا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ﴿ اَلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ زِدْنٰهُمْ عَذَابً٘ا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُوْا یُفْسِدُوْنَ ﴾ (النحل: 16؍88) ’’وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا اور اللہ کے راستے سے روکا ہم انھیں عذاب پر عذاب دیں گے اس پاداش میں کہ وہ فساد برپا کرتے تھے۔‘‘ یہ آیت کریمہ اور اس قسم کی دیگر آیات دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی آیات کی تکذیب کرنے والوں کی تمام اقسام جہنم میں ہمیشہ رہیں گی، اس کی اتھاہ گہرائی میں سب اکٹھے ہوں گے اگرچہ عذاب کی مقدار میں ان کے اعمال، عناد، ظلم اور افترا پردازی کے مطابق تفاوت ہوگا اور ان کی وہ محبت و مودت جو دنیا میں ان کے مابین تھی، قیامت کے روز دشمنی اور ایک دوسرے پر لعنت میں بدل جائے گی۔
- Vocabulary
- AyatSummary
- [38]
- Conclusions
- LangCode
- ur
- TextType
- UTF